https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 16 November 2021

خوارج وروافض

خوارج اصطلاحی تعریف
امام شہرستانی لکھتے ہیں : " كل من خرج على الإمام الحق الذي اتفقت الجماعة عليہ يسمى خارجياً، سواء كان الخروج في أيام الصحابةعلى الأئمةالراشدين أوكان بعدهم على التابعين لهم بإحسان والأئمة في كل زمان"
رافضہ یا رافضی ان لوگوں کو کہتے ہیں جن کا خیال ہے کہ رسول اللہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے خلافت حضرت علی کے سپرد کرنے کی قطعی اور صریح وصیت کی تھی۔ اس لیے پہلے تین خلفاء اور ان کی حمایت کرنے والے صحابہ و تابعین غلطی پر تھے اور نفاق کا شکار تھے اور اس وصیت کو چھپانے والے مسلمان بھی گمراہ تھے۔ اس عقیدہ کورافضیت کہا جاتا ہے۔ اس فرقے کا یہ عقیدہ بقیہ امامیہ فرقوں میں سےشیعہ عقائد کے قریب سمجھا جاتا ہے۔ اور اسی بنا پر بعض لوگ نادانستگی میں اہل تشیع کو بھی رافضہ کہہ دیتے ہیں.
  • قاضی سلیمان منصورپوری لکھتے ہیں جب زید الشہید کے مقابلے میں یوسف ثقفی لشکر لایا تو یہ سب لوگ امام کو چھوڑ کر بھاگ گئے تو زید شہید نے فرمایا رفضونا الیوم تو اس دن سے شیعہ کا نام رافضی پڑا.(رحمۃ للعالمین. ج375)
  • جب اہل عراق نے زین العابدین کے صاحبزادے امام زید شہید سے ابوبکرو عمر کی تعریف سنی تو کہنے لگے آپ ہمارے امام نہیں ہیں امام بھی ہمارے ہاتھ سے گیا جس پر امام زیدشہید نے کہارفضونا الیوم ہمیں آج کے دن سے ان لوگوں نے چھوڑ دیا(آج سے یہ رافضی بن گئے) اس دن سے اس جماعت کو رافضی کہا جاتا ہے۔
  • ] ناسخ التواريخ۔ مرزا تقی خان ،ج 2 ،ص 590

No comments:

Post a Comment