https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 1 June 2022

رزق عورت کے مقدرسے اوراولادمردکے نصیب سے کہاوت کی تحقیق

اولاد میاں بیوی دونوں ہی کا نصیب ہوتا ہے۔ارشادِ باری تعالی ہے: {یخلق ما یشاء لمن یشاء ویهب لم یشاء اناثا ویهب لمن یشاء الذکور او یزوجهم ذکرانا واناثا} (شوری) ترجمہ: اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، جس کو چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے۔اور جس کو چاہتا ہے بیٹے اور بیٹیاں دونوں دیتا ہے۔ نیز رزق ہر ایک کا علیحدہ علیحدہ مخصوص و متعین ہے۔ چناچہ اللہ تعالی نے قرآنِ کریم میں پارہ 12 سورہ ھود کی آیت نمبر 06 میں ارشاد فرمایا: {وَ مَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الْاَرْضِ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا وَ یَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَ مُسْتَوْدَعَهَا كُلٌّ فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ} ترجمہ: زمین پر چلنے پھرنے والے جتنے جان دار ہیں سب کی روزیاں اللہ تعالٰی پر ہیں، وہی ان کے رہنے سہنے کی جگہ کو جانتا ہے اور ان کے سونپے جانے کی جگہ کو بھی، سب کچھ واضح کتاب میں موجود ہے۔ بخاری شریف کی حدیث کا مفہوم ہے کہ جب بچہ چارہ ماہ کا ہوتا ہے تو اللہ رب العزت فرشتہ کو بھیجتا ہے اور اس کا رزق لکھواتا ہے، گویا اس کا رزق پہلے سے ہی مختص کر دیا جاتا ہے جس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکتی ۔ لہذا مذکورہ جملے کی کوئی اصل نہیں

Monday 30 May 2022

اعلان مفقود الخبر ئ زوج

مقدمہ 981/98.1443 عرفانہ بنت اطہر احمدخان شروانی ساکن ببلوشروانی فلیٹس, نمبر110,شاکرہ ہوم, وی آئی پی گلی جمال پور علی گڑھ. یوپی. مدعیہ بنام محب اللہ فاروقی ولد لطافت اللہ فاروقی ساکن 367دھورامافی عقب شروانی چکی, تحصیل کول علی گڑھ202002مدعاعلیہ مدعیۂ مقدمہ ہذانے دارالقضاء علی گڑھ میں اپنے شوہرمحب اللہ فاروقی پردعوی دائرکیا ہے کہ میری شادی مدعلیہ سے تقریباً گیارہ سال پہلے ہوئی تھی مدعاعلیہ عرصہ تین سال سے لاپتہ ہے. کافی تلاش کیا کوئی پتہ نہیں چل سکا. لہذااس اعلان کے ذریعہ مدعاعلیہ کوآگاہ کیاجاتاہے کہ محب اللہ فاروقی ولد لطافت اللہ فاروقی جہاں بھی ہوں فورا اپنی موجودگی کی اطلاع کریں اور مؤرخہ 29ذوالقعد1443مطابق29جون2022ء تک دارالقضاء میں حاضر ہوکراپنے مقدمہ کی پیروی کریں بصورت عدم حاضری وعدم پیروی بعدثبوت وشواہد نکاح فسخ کردیا جائے گا. فقط. محمدعامرالصمدانی قاضئ شریعت دارالقضاء علی گڑھ