https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 27 September 2024

عصرکی نماز شافعی مسلک کے مطابق اول وقت پرپڑھنا

 اگر کسی جگہ   کوئی ایسی مسجد موجود ہو جہاں حنفی مذہب کے مطابق وقت داخل ہونے کے بعد  عصر کی نماز ہوتی ہو تو وہیں جاکر نماز پڑھنا ضروری ہوگا، اسی طرح اگر وہاں حنفی متبعین اپنی جماعت خود کراسکتے ہیں تب بھی مثلِ ثانی کے بعد ہی عصر کی نماز پڑھنا لازم ہوگا، اور  اگر ایسی صورت نہیں، بلکہ اس ملک میں  مثلِ اول کے بعد عصر کی  نماز پڑھنے کا تعامل ہو اور  دو مثل  کے بعد نماز پڑھنے کی صورت میں مستقل طور پر جماعت کا ترک لازم آتا ہو، یعنی قریب میں کوئی اور مسجد نہ ہو جہاں عصر کی نماز مثلین کے بعد پڑھی جاتی ہو اور نہ ہی اپنی مرضی سے خود جماعت کراسکتا ہو تو  اکیلےنمازپڑھنےکےبجائےمثلِ ثانی میں عصر کی نماز کی گنجائش ہوگی،بالخصوص حرمین شریفین میں توجماعت کےساتھ ہی نمازپڑھناچاہئے۔

کتاب الاصل للامام محمد:

"قلت: أرأيت رجلا مريضا صلى صلاة قبل وقتها متعمدا لذلك مخافة أن يشغله المرض عنها، أو ظن أنه في الوقت ثم علم بعد ذلك أنه صلى قبل الوقت؟ قال: لا يجزيه في الوجهين جميعا، وعليه أن يعيد الصلاة."

(كتاب الصلاة باب صلاة المريض في الفريضة،ج:1،ص:189،ط:دارابن حزم بيروت)

المبسوط للسرخسی:

"وأداء ‌الصلاة ‌قبل ‌وقتها لا يجوز."

(كتاب الصلاة باب مواقيت الصلاة،ج:1،ص:154،ط:دارالمعرفة)

Tuesday 24 September 2024

تقسیم وراثت عبد الحمید پانچ لڑکوں میں

  مرحوم  کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ کار یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ میں سے مرحوم کے   حقوقِ  متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد ، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرضہ ہو  تو کل ترکہ سے  قرضہ ادا کرنے کے بعد ، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی مال میں سے وصیت کو نافذ کرکے  باقی کل  منقولہ و غیر منقولہ ترکہ  کومرحوم عبد الحمید کے پانچ لڑکوں میں تقسیم کیا جایے گا ۔اور ایک ایک حصہ سبھی پانچوں بھایوں میں تقسیم کردیاجائے گا ۔اس کے عبد النعیم کے چونکے دولڑکے اور دو لڑکیاں ہیں لہذا وہ اپنے حصے کو چھ جگہ تقسیم کرکے دودو حصے لڑکوں کو اور ایک ایک حصہ لڑکیوں کو للذکر مثل حظ الانثیین تقسیم کریں۔عبد الجمیل کے چونکہ ایک لڑکی ہے لھذا نصف کی وہ حقدار ہے اوربقیہ نصف بھی اسی کو مل جایے گا کیونکہ اور کوئی حصّہ دار نہیں ہے ۔عبدالجلیل کے حصہ میں سے آٹھواں حصہ بیوی کو دینے کے بعد سات حصے کیے جاییں گے کیونکہ ان کی ایک بیوی اور چھ لڑکیاں اور ایک لڑکا ہے لھذا ایک ایک حصہ لڑکیوں کو اور دو حصے لڑکے کو باقاعدہ للذکر مثل حظ الانثیین دیاجائے ۔عبد الرؤوف کامعاملہ عبد الجمیل کی طرح ہے اور عبدالمعر وف کے تین لڑکے اورایک لڑکی ہے لھذا وہ اپنا حصہ سات جگہ تقسیم کرکے دودو حصے لڑکوں کو اور ایک حصہ لڑکی کو باقاعدہ للذکر مثل حظ الانثیین دیاجائے ۔

فقط