https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 25 July 2023

زانی ومزنیہ کی اولاد کا آپسمیں نکاح

زنا یا دواعی زنا( مثلًا: عورت کو شہوت کے ساتھ کسی حائل کے بغیر چھونے یا بوسہ لینے سے) حرمتِ مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے، یعنی اس عورت کے اصول (ماں ،دادی وغیرہ) اورفروع (بیٹی پوتی غیرہ)، مرد پر حرام ہوجائیں گے اور اس مرد کے اصول ( باپ ، دادا وغیرہ )اورفروع (بیٹا ، پوتا وغیرہ) ، عورت پر حرام ہوجائیں گے۔لیکن ان دونوں کے اصول وفروع آپس میں ایک دوسرے پر حرام نہیں ہوں گے؛ اس لیے وہ مرد اورعورت جنہوں نے باہم زنا کیاہو، ان کی اولاد کاآپس میں نکاح ہوسکتا ہے، تاہم زنا کرنے والے مرد اور عورت کو اپنے گناہ پر سچے دل سے توبہ و استغفار کرنا لازم ہوگا، اور آئندہ تنہائی میں ملاقات یا بے محابا تعلق و رابطے سے اجتناب ضروری ہوگا۔ شامی(32/2): "(قوله: و حرم أيضًا بالصهرية أصل مزنيته) قال في البحر: أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبًا و رضاعًا و حرمة أصولها و فروعها على الزاني نسبًا و رضاعًا كما في الوطء الحلال و يحلّ لأصول الزاني و فروعه أصول المزني بها و فروعها."