https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Saturday 22 April 2023

عيد

أَيُّ شَيءٍ في العيدِ أُهدي إِلَيكِ يا مَلاكي وَكُلُّ شَيءٍ لَدَيكِ أَسِواراً أَم دُمُلجاً مِن نُضارٍ لا أُحِبُّ القُيودَ في مِعصَمَيكِ أَمخُموراً وَلَيسَ في الأَرضِ خَمرٌ كَالَّتي تَسكُبينَ مِن لَحظَيكِ أَم وُروداً وَالوَردُ أَجمَلُهُ عِندي الَّذي قَد نَشَقتُ مِن خَدَّيكِ أَم عَقيقاً كَمُهجَتي يَتَلَظّى وَالعَقيقُ الثَمينُ في شَفَتَيكِ لَيسَ عِندي شَيءٌ أَعَزُّ مِنَ الروحِ وَروحي مَرحونَةٌ في يَدَيكِ

Thursday 20 April 2023

عیدکی نماز کاطریقہ

عید الفطر اور عید الاضحیٰ کی نماز کا طریقہ ایک ہی ہے۔عید کی نماز کے لیے اذان اور اقامت نہیں، جب نماز کھڑی کی جائے تو عید کی نماز چھ زائد تکبیرات کے ساتھ پڑھنے کی نیت کریں، اس کے بعد تکبیر کہہ کر ہاتھ ناف کے نیچے باندھ لیں اور ثناء پڑھیں، اس کے بعد تین زائد تکبیریں کہیں، دو تکبیروں میں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر چھوڑ دیں اور تیسری تکبیر پر ہاتھ اٹھا کر ناف کے نیچے باندھ لیں، اس کے بعد امام اونچی آواز میں قراءت کرے، قراءت مکمل ہونے کے بعد بقیہ رکعت (رکوع اور سجدہ وغیرہ) دیگر نمازوں کی طرح ادا کریں۔ پھر دوسری رکعت کے شروع میں امام اونچی آواز میں قراءت کرے، اس کے بعد تین زائد تکبیریں کہے، تینوں تکبیروں میں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر چھوڑ دیں، پھر ہاتھ اٹھائے بغیر چوتھی تکبیر کہہ کر رکوع میں جایں اور پھر دیگر نمازوں کی طرح دو سجدوں کے بعد التحیات، درود اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دیں، پھرنماز مکمل کرنے کے بعد امام دو خطبے دے، دونوں خطبوں کے درمیان تھوڑی دیر بیٹھے۔

نماز عیدین میں رکعت نکل جائے تو کیسے پوراکریں

اگرعید کی نماز میں کسی کی ایک رکعت چھوٹ جائے تو وہ امام کے سلام کے بعد جب چھوٹی ہوئی رکعت ادا کرے گا تو پہلے ثنا، تعوذ، تسمیہ، سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے گا، اس کے بعد رکوع سے پہلے تکبیرات زوائد کہے گا اور عام نمازوں کی طرح مابقیہ نماز مکمل کرے گا۔ ولو سبق برکعة یقرأ ثم یکبر لئلا یتوالی التکبیر (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب العیدین، ۳: ۵۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، ومثلہ في مراقي الفلاح ( مع حاشیة الطحطاوي علیہ ص: ۵۳۴، ط: دار الکتب العلمیة بیروت) وغیرہ۔

Sunday 16 April 2023

ہندوستان میں لاقانونیت ,حکومت کی سرپرستی میں غنڈہ راج

پولیس کی موجودگی میں عتیق احمد اور ان کے بھائی کاقتل یہ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ بی جے پی حکومت قانون کی حکمرانی نہیں چاہتی. کبھی پولیس قانون سے بالاتر ہو کر خود انکاؤنر کردیتی ہے اور کبھی پولیس کی موجودگی میں غنڈے قتل کردیتے ہیں. حکومت کی یہ روش عدل و انصاف کے نظام کوبالائے طاق رکھنے کے لئے اپنائی گئی ہے تاکہ اپنے مخالفین کوقانون کے طویل ترین دورانیہ سے گذارنے کے بجایے جلد ازجلد ٹھکانے لگادیاجائے. عدلیہ بیچاری اتنی کمزور ہے کہ وہ قانون کی دھجیاں اڑا نے والی حکومت سے اف تک نہیں کہہ سکتی. راجیو گاندھی کے قاتل جیل سے رہا کردئے گئے بلقیس بانو اورذکیہ جعفری خاندان کے ہتھیارے آزاد کردئے گئے کیونکہ وہ حکومت کے پالتوغنڈے تھے اور جیل میں بند اپنے مخالفین کو اپنے غنڈوں کے ذریعہ قتل کرایاجارہاہے. فرقہ پرستی اورووٹ بینک میں اضافہ کیلئے یہ کھیل کھیلاجارہاہے. اگریہی حالت رہی توظلم وبربریت کی وہ طوفانی ہوابھی آسکتی جوملکی سالمیت کے پرخچے اڑا دے گی.