https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 27 December 2019

تین قسم کے جھوٹ جو جایز ہیں

حضرت نواس بن سمعان سے روایت ہے کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:کیابات ہے کہ میں تمہیں  کذب میں اس طرح گرتے ہویے دیکھ رہاہوں جیسے پروانے آگ میں گرتے ہیں ,اچھی طرح سے سن لو کہ ہر ایک جھوٹ لکھاجاتاہے.سواے اس جھوٹ کےجولڑایی میں دشمن کو دھوکہ دینے کے لیے بولا جایے.اور وہ جھوٹ جو دوشخصوں میں صلح کی خاطر بولاجایے اور وہ جھوٹ جو شوہر اپنی بیوی کو خوش کرنے کے لیے بولے.
(بیہقی شعب الایمان)

***
درج ذیل مختصر مضامین بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں:
www.drmuftimohdamir.blogspot.com
#Etiquettes of their own personality
#انسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#Etiquettes of naming
#نام رکھنے کے آداب
#The Impact of Islam on Indian culture
#Last address of the prophet Mohammad peace be upon him
#Prophet's life in short
#Munsif Gogoi
#شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ
#ولیمے کے آداب
#والدین کے حقوق
# ا نسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#غیبت
#سنت و نوافل کہاں پڑھنا بہتر ہے مسجد میں یا گھر میں
#اولوالامرکی تفسیر
#آداب نکاح
#Eid Meeladun Nabi
# موبائل اور فون کے آداب



ذہانتIntelligence

١.ابوالفرج ابن  الجوزی نے ابونواس حسن بن ہانی مشہور شاعر خمریات کے بارے میں لکھا ہے کہ ایک مرتبہ کسی  اجنبی عورت پر ان کی نظر پڑی,وہ خود کہتے ہیں کہ وہ مجھے پہچانتی نہیں تھی اس نے اپنے چہرے سے نقاب اٹھایاتو نہایت خوب صورت معلوم ہورہی تھی,اس نے مجھ سے دریافت کیا:آپ کا نام کیا ہے؟میں نے کہا:وجهك یعنی تیرا چہرا,یہ سنتے ہی وہ کہنے لگی تب تو تمہارا نام حسن ہے.
*****
ایک مرتبہ مامون الرشید عبداللہ بن طاہر پر غصہ ہوگیےمامون رشید نےاپنے درباری ہمنشینوں سے طاہر کے قتل کے بارے میں مشورہ کیا,وہاں طاہر کا ایک دوست  بھی بیٹھا ہواتھا.اس نے طاہر کے پاس خط لکھا:بسم اللہ الرحمان الرحیم,یاموسی
جب طاہر کو یہ خط ملا تو وہ حیرت میں پڑگیا دیر تک خط کو الٹتا رہا کچھ اس کی سمجھ میں نہیں آرہاتھا,وہاں   اس کی ایک باندی بھی کھڑی ہویی تھی اس نے کہا میرے آقا اس میں آیت قرآنی یاموسی ان الملاء یاتمرون بک  لیقتکوک کی طرف اشارہ ہے.جس کاترجمہ ہے:
"اے موسی اہل دربار آپ کے قتل کے بارےمیں مشورہ کررہے ہیں"
سورہ قصص
حالاں کہ طاہر نےمامون رشید کے دربار میں جانے کاپختہ ارادہ کرلیاتھاخط کا مفہوم سجھنے کے بعد انہوں نے دربار میں جانے کا ارادہ ترک کردیا.اس طر ح  اپنی جان بچایی
(تاریخ اسلام)
ابھی ابھی خبر ملی ہے کہ علی گڑھ کا نیٹ بند ہونے والا ہے .احتجاج کی آواز کو دبانے کے لیے حکومت کا یہ ایک احتیاطی اقدام ہے .البتہ احتجاج جاری اور تاختم قانون مذکور جاری رہے گا ان شاءاللہ 

Thursday 26 December 2019

قید سے رہایی کی دعاء

مورخ ابن خلکان نے شیخ موسی کاظم بن جعفر صادق  کے سوانح میں لکھا ہے.
ایک مرتبہ شیخ موسی کاظم کو خلیفہ ہارون رشید نے بغداد میں قید کردیا,کچھ عرصہ کے بعد ہارون رشید نےکوتوال کو بلوایا اوركہا: میں نے آج رات خواب دیکھا ہے کہ ایک حبشی چھوٹا سا نیزہ لیے مجھ سے کہہ رہاتھا کہ موسی کاظم کو رہاکردو ورنہ میں تم کو اسی نیزے سے ہلاک کردوں گا.لہذا تم  انہیں ابھی جاکر رہاکردواور تیس ہزار درہم بطور ہدیہ بھی انہیں دو.اور یہ بھی کہہ دینا کہ اگر کویی عہدہ لینا چاہیں تو دیاجاسکتاہےاور مدینہ منورہ جاناچاہیں تو اختیار ہے وہاں بھی جاسکتے ہیں.
کوتوال نے حکم کے مطابق انہیں رہاکردیااور ساراواقعہ بھی بیان کردیا.اس کے ساتھ یہ بھی کہا کہ آپ کا معاملہ بالکل عجیب ہے.شیخ موسی کاظم نے فرمایا:میں تمہیں اس کاراز بتاتاہوں ,میں رات سورہاتھا خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لایے.آپ نے فرمایا:اے موسی تمہیں ظلما قید کردیا گیاہے,تم یہ دعاء پڑھ لیا کرو, اس کے بعدایک رات بھی قید خانہ میں نہ گذارسکوگے کہ رہا کردیے جاؤگےدعاء یہ ہے
ياسامع كل صوت يا سابق كل فوت وياكاسي العظام لحما ومنشرها بعد الموت أسألك بأسمائك العظام و باسمك الأعظم الأكبر المخزون المكنون الذي لم يطلع عليه أحد من المخلوقين يا حليماإذا ناةلايقدر علي إناته ياذالمعروف الذي لا ينقطع معروفه أبداولا يحصى له عددافوج عني
میں نے یہ دعاء پڑھی اور تم رہایی کاپروانہ لے آے.
حياة الحيوان الكبرى جلد اول ص ٣٩٥

Qunut Nazilahقنوت نازلہ


نماز فجر میں قنوت نازلہ پڑھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد روایات میں مذکور ہے.حضرت انس رضی اللہ عنہ سے نماز فجر کے علاوہ مغرب کی نماز میں بھی پڑھنا مروی ہے.اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فجر کے علاوہ ظہر و عشا ء میں بھی مروی ہے. لہذا حنفیہ کے نزدیک بھی شدت مصایب وآلام کے مطابق فجر کے علاوہ دیگر نمازوزں میں بھی پڑھنے کی گنجایش ہے.

طریقہ

آخری رکعت میں رکوع کے بعددرج ذیل دعاءہاتھ اٹھایے اور باندھے بغیر پڑھیں,امام قنوت نازلہ آواز سے پڑھے اور مقتدی خواہ خاموش رہیں یاآمین کہیں یا پڑھناچاھیں تودعا بھی پڑھ سکتے ھیں.البتہ آہستہ آہستہ آمین کہنا بہتر ہے

دعاء

اللهم ا هدنا فيمن هديت،وعافنا فيمن عافيت،وتولنا فيمن
توليت،وبارك لنا فيما أعطيت،وقنا شرماقضيت،فإنك تقضي ولا يقضى عليك وإنه لايذل من واليت، ولايعز من عاديت تباركت ربنا وتعاليت،ولا منجأ منك إلا إليك،نستغفرك ونتوب إليك، وصلى الله على النبى وأله وسلم، اللهم اغفرلنا وللمؤمنين والمؤمنات والمسلمين والمسلمات، والف بين  قلوبهم,وأصلح ذات بينهم،وانصرهم على عدوك وعدوهم،اللهم العن الكفرة الذين يصدون عن سبيلك،ويكذبون رسلك،ويقاتلون أولياءك،اللهم خالف بين كلمتهم وزلزل أقدامهم،وأنزل بهم بأسك الذى لا ترده عن القوم المجرمين،اللهم أهلكهم كما أهلكت عادا و ثمود،اللهم خذهم أخذ عزيز مقتدر
قاموس الفقه ج٤،ص٥٢٧)
ترجمہ
اے اللہ جن کو تونے ہدایت دی ا ن کے ساتھ ہمیں بھی ہدایت عطا فرما,اور جن کو تو نے آفتوں بلاؤں سے امن عطافرمایا ان کے ساتھ ہمیں بھی ہر وقسم کا امن عطا ء کردے,اور جن کا تو ذمہ دار بن گیا انہی کے ساتھ ہماری بھی ذمداری لیلے,اور جو کچھ تو نے ہمیں دیاہے اس میں برکت فرما,اور جو کچھ تو نے ہمارے لیئےمقدر فرمایارکھا ہے اس کے شر سے ہمیں بچا لے کیونکہ تیراحکم سب پر چلتاہے اور تجھ پر کسی کا  کوئی حکم نہیں چلتا,جس کا تو نگہبان بن جائے  وہ کبھی ذلیل نہیں ہوسکتا.اور جس سے تو دشمنی رکھ لے وہ کبھی عزت نہیں پاسکتا,اے پرودگار توبرکتوں والابلند وبالا ہےاور تیرے علاوہ ہماراکویئ اورٹھکانہ نہیں,ہم تجھی سے مغفرت طلب کرتے ہیں اور تیری ہی طرف رجوع کرتے ہیں,اور نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم پراور آپ کی آل پر درود و سلام نازل فرما,اے اللہ !مغفرت فرمادےتمام مومن مردوں اور تمام مومن عورتوں کی,اور ان کے سب کے دلوں میں باہم الفت ومحبت پیدا کردے,اور اپنے دشمنوں اورخود ان کے دشمنوں کے مقابلےمیں ان کی مدد فرما(اے اللہ)وہ کفار جوتیری راہ سے لوگوں کو روکتے ہیں,تیرے پیغمبروں کو جھٹلاتے اور دوستوں سے برسر پیکار ہیں,ان پر اپنی پھٹکار اور عذاب نازل کردے اور ان کی باتوں میں ٹکراؤ پیدا کردے,اور ان کے قدموں کو ڈگمگا دے,اور ان پر اپنا وہ عذاب بھیج دےجسے تو مجرم گروہ سے رد نہیں کرتا, اے اللہ ان کو ایسے ہلاک فرما جیسے تونے عادوثمود کو ہلاک کیا ,اے اللہ ان کی سخت ترین گرفت فرما,

امام احمد بن حنبل کاخواب ميں اللہ سے سوال

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے اللہ جل شانہ کی خواب میں99 مرتبہ زیارت کی ان کے دل میں خیال آیاکہ اب کی بار اگر زیارت ہویی تو میں باری تعالی سے  یہ پوچھوں گا:پروردگار!مجھے کویی ایساعمل بتادیں جس کے پڑھنے سےقیامت کے دن نجات اور تیری رضا مل جایے؟
اللہ نے درج ذیل دعاءصبح شام تین تین مرتبہ پڑھنے کے لیےفرمایا:
سبحان الأبدى الأبد سبحان الواحد الأحد،سبحان الفرد الصمد سبحان من رفع السماء بغير عمد سبحان من بسط الأرض علي ماء جمد سبحانه لم يتخذ صاحبته ولا ولد سبحانه لم يلد ولم يولد ولم يكن كفوا أحد
حياةالحيوان الكبرى،جلد اول،ص١٥٩ )

Wednesday 25 December 2019

نظربد کا علاج

علامہ دمیری رحمہ اللہ نےعلماء متقدمین کا حوالہ دیتے ہوے لکھا ہے کہ خراسان میں ایک عاین (نظربد لگانے والا)شخص رہتاتھا.وہ ایک روز مجلس میں اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھا تھا کہ اس کے سامنے اونٹوں کی ایک قطار گذری ,عاین نےحاضرین مجلس سے دریافت کیا,بتاؤ کونسے اونٹ کا گوشت کھاؤگے؟انھو ں نےایک عمدہ اونٹ کی طرف اشارہ کیا,عاین نےاس پر ایک نظر ڈالی,تو وہ اونٹ فورا گرگیا,اونٹ کامالک ہوشیار آدمی تھا اس نے کہا: کس  نے میر ے اونٹ کو نظر لگایی ہے؟پھر اس نے کہا:یہ دعاءپڑ ھ کر نظر بد زایل کی جاسکتی ہے:

بسم الله عظيم الشان شديد البرهان ماشاء الله كان حبس حابس،من حجر يابس،وشهاب قابس،اللهم إني رددت عين  العائن عليه وفي أحب الناس إليه و في كبده وكليتيه لهم رقيق وعظم دقيق فيما له يليق فار جع البصر هل ترى من فطور ثم ارجع البصر كرتين ينقلب إليك البصر خاسئا وهو حسير

 اس دعاءکے پڑھنے کے بعد چند ہی  لمحے گذرے تھے کہ وہ اونٹ صحیح سالم کھڑاہوگیا گویا اسے کچھ ہوا ہی نہ ہو
ایک فقہی بحث
عاین کی نظر سے اگر کسی کی وفا ت ہوجایے اور وہ خود بھی اس کا اقرار کرلےتو اس سے قصاص لیاجایے گا کہ نہیں؟
چونکہ عادتا نظر بد کسی کی موت کا سبب نہیں ہوتی لہذا عاین  سے قصاص نہیں لیاجایے گا,اور ناہی دیت یاکفارہ واجب ہوگا
(حياةالحيوان الكبرى)

عفو و درگذر اور سیدنا علی مرتضی رضی اللہ عنہ

نصراللہ بن یحی بن یعمر اہل سنت والجماعت کے معتبر عالم گذرے ہیں انہوں نے ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خواب میں زیارت کی اور ایک سوال پوچھا:آپ حضرات مکہ فتح کرتے وقت یہ اعلان کررہےتھے کہ جوابوسفیان کے گھر میں داخل ہوجایے گاوہ بھی مامون و محفوظ رہے گا. لیکن آپ کے بیٹےحضرت حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ ان کی اولاد نےجومعاملہ کیا وہ جگ ظاہر ہے.
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے  فرمایا کیاتم نےاس سلسلے میں ابن الصیغی کے اشعار نہیں سنے ؟ میں نے عرض کیا نہیں!آپ نے فرمایاجاو اسی سے سن لو,میری آنکھ کھلی تو میں فورا بھاگتاہواسعد بن محمد ابوالفوارس التمیمی یعنی ابن الصیغی کے پاس گیا.اور انہیں اپناخواب بتایاوہ سن کر رونے لگے ,اتنے رویے کہ سسکیاں بند ھ گییں.پھر انہوں نے قسم کھا کے بیا ن کیاکہ یہ اشعار میں نے کسی کو نہیں دکھایے نہ سنایے کیونکہ میں نے یہ آج رات ہی لکھے ہیں اشعار یہ ہیں
:ملكنا فكان العفو منا سجية
فلما ملكتم سال بالدم أبطح
ہم مالک بنے تو عفو و درگذر ہماری فطرت ثانیہ بن گیی لیکن جب تم مالک بنے تو خون کے نالے بہہ پڑے
و حللتموا قتل الأسارى وطالما
عدونا علي الأسرى فنعفو ونصفح
تم نے قیدیوں کے خون کو روا سمجھا جب کہ دشمن عرصہ دراز تک ہمارے بھی قیدی بن کررہے لیکن ہم  ان کے ساتھ عفوودرگذر کامعاملہ کرتے رہے.
وحسبكم هذا التفاوت بيننا
وكل إناء بالذي فيه ينضح
بس یہی فرق ہمارے اور تمہارے درمیان کافی ہے.
اور بات یہ ہے کہ برتن میں جو چیز ہوتی ہے وہی ٹپکتی ہے.
(حياة الحيوان)
WWW.drmuftimohdamir.blogspot.com

Voice of Indian peopleصداے جمھور



سی اے ہو یا این آرسی,ہم ان سے ڈرے ,نا ڈرتے ہیں
ہم توڑکے بازوقاتل کا ,دستور بچاکر دم لیں گے
یہ اہل جنوں وہ اہل خرد, انسان ہیں سب تقسیم عبث
نفرت کے سبھی مضمونوں کو ہم آج مٹاکر دم لیں گے
یہ دارورسن,یہ طوق و سمن,شمشیرعدو پابند گلو
 قاتل سے سبھی زنجیروں کو ہم آج چھناکر دم لیں گے منصف ہیں سبھی مجبور ہوس,غافل ہےعدالت نام ہے
 بس
 انصاف کا خون اب بند کرو.یہ بات بتاکر دم لیں گے
 گاندھی نے کہا ہم ایک ہیں سب تقسیم غلط انسان ہیں سب
 تقسیم کے سارے پھندوں کوہم توڑ کے ہی اب دم لیں گے
 اٹھ جاو سرمقتل ہی چلیں,محبوس بنیں اور مل کے کہیں
 تم قتل کرو ہم دیکھیں ذرا,کس کس کو مٹا کر دم لیں گے.
 یہ تنگ نظر,مخدوش خرد,من مانی کریں,منشور گھڑیں
 ہم پھاڑکے ان منشوروں کو دستور بچاکر دم لیں گے
 کشمیر سے کنیاکماری تک آسام سے تاپنجاب چلے
 آواز بس اپنی ایک ر ہے دستور بچاکر دم لیں گے
 ہم بغض سے نفرت کرتے ہیں,انساں سے محبت کرتے ہیں
 ہم کوہ گراں تھے آج بھی ہیں دستور بچاکر دم لیں گے
 ہم اہل جنوں محبوس نہیں مجبور بھی ہیں مظلوم بھی ہیں
 مقتل ہی نہیں یہ کوہ و دمن
 ,یہ توپ و تفنگ یہ نشتر غم
 یہ شور سلاسل,موت کا غم,سب یار ہمارے آج بھی ہیں
 پر ہم نے قسم کھایی ہے کہ اب سر اپناکٹاکر دم لیں گے

WWW.drmuftimohdamir.blogsopt.com

عبرت انگیز

ایک دن اموی خلیفہ عبد الملک بن مروان ,اپنے قصرالامارہ نامی محل میں بیٹھاہواتھااور اس کے سامنے مصعب بن عمیر کاسر کٹاہوا رکھاتھا.عبد الملک بن عمیر نے  عر ض کیا:حضرت امیر المومنین!اس سے  پہلے میں  اور عبداللہ بن زیاد اسی محل میں ایک روز بیٹھے تھے ہمارے سامنے حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہما کا سر لایاگیاتھا,پھر ایک دن ایساہواکہ میں اور مختار بن ابی عبید ثقفی یہیں بیٹھے تھے تو عبد اللہ بن زیاد کاسر کاٹ کر لایاگیا, پھر ایک دن ایسا آیاکہ میں اور مصعب بن عمیر یہیں بیٹھے ہویے تھے تو ہمارے سامنے مختار بن ابی عبید کاسر پیش کیاگیااور آج میں آپ کے سامنے بیٹھاہوا ہوں ,تو مصعب بن زبیر ,برادر حضرت عبداللہ بن زبیر کاکٹاہوا سر سامنے ہے,حضور والا میں اس محل کی اس مجلس سے پناہ چاہتاہوں.یہ واقعہ سن کر عبد الملک کے رونگٹے کھڑے ہو گیے. عبدالملک نے جو یہ سنا تو اس محل کو منہدم کردینے کا حکم دیدیا لہذا وہ منہدم کردیاگیا.
(تاریخ اسلام )

رحمت حق

محمد بن نافع کہتے ہیں کہ میں نے ابونواس(متوفی١۹۴ ھ)کو (جو عہد عباسی کانامور شاعرخمریات گذرا ہے)   انتقال کے بعد خواب میں دیکھا تو میں نے آواز دی :ابونواس!انہوں نے کہا یہ کنیت سے پکار نے کاوقت نہیں ہے . میں نے کہا,اچھا توالحسن بن ہانی!انہوں نے کہا,جی ہا ں بولیے,میں نے پوچھا ,اللہ نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ کیا!انہوں نے کہا,اللہ نے میرے ان اشعار کی بنا پر میری مغفرت فرمادی,جو میں نے مرنے سے قبل نظم کیے تھے وہ اشعار میرے تکیے کے نیچے رکھے ہویے ہیں.محمد بن نافع کہتے ہیں کہ جب میں خواب سے  بیدار ہواتو فورا ان کے گھر گیااور ان کے گھروالوں سے پوچھا,ابونواس نےکچھ اشعار مرنے سے قبل قلمبند کیے تھے وہ کہاں ہیں؟گھروالوں نے کہا ہمیں  پتہ نہیں,ہاں اتنایاد ہے کہ انہوں نے اس سے پہلے کاغذ قلم منگوایاتھا.اور کچھ لکھا بھی تھا.لیکن وہ کاغذ کاپرزہ  کہاں ہے ہمیں نہیں پتہ.محمد بن نافع کہتے ہیں یہ سب معلوم کرنے کے بعدمیں گھر میں داخل ہوااور ان کا تکیہ اٹھاکر دیکھا تو ایک کاغذ کا پرزہ ملا جسمیں  درج ذیل اشعار لکھے ہویے تھے:
يارب إن عظمت ذنوبي كثرة
فلقد علمت بأن عفوك أعظم
اے میرے پروردگار!اگرچہ میرے گناہ بہت زیادہ ہیں ,لیکن  تجھے یہ اچھی طرح معلوم ہے کہ تیری عفوو درگذر وسیع تر ہے.
إن كان لا يرجوك إلا محسن
فمن ذاالذي يدعوويرجواالمجرم
اگر آپ سے صرف نکو کار ہی امید رکھیں توپھر وہ کون سی ذات ہے جس  سےمجرم لوگ امید رکھیں اور اسے پکاریں
مالي إليك وسيلة إلا الرجاء
وجميل عفوك ثم إني مسلم
آپ تک پہنچنے کے لیے میرے پاس سوایے امید اور تیری عفو جمیل کے کویی واسطہ نہیں پھر یہ بھی کہ میں مسلمان ہوں.
(حياة الحيوان الكبرى)

Tuesday 24 December 2019

وطن کی محبت

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ ہجرت کی تو مدینہ میں حضرت ابوبکر,حضرت بلال  اور حضرت عامر بن فہیرہ کو بخار آگیا,حضرت عایشہ فرماتی ہیں جب میں ان کے پاس حاضر ہویی تو وہ سب ایک ہی مکان میں مقیم تھے.میں نے والد صاحب سے دریافت کیا:رات کیسی گزری؟تو انہوں نے جواب دیا:
كل امرئ مصبح في أهله
والموت أدنى من  شراك نعاله
ترجمہ:ہرکویی اپنے اہل وعیال میں صبح کرتا ہے اور موت اس کے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہے. یہ سن کرحضرت عایشہ نے فرمایا:إنا لله وإنا إليه راجعون
اباجان بیماری کی وجہ سے بڑبڑا نے لگے ہیں.حضرت عایشہ فرماتی ہیں کہ میں نے پھر عامر بن فہیرہ سے دریافت کیا:آپ کی طبیعت کیسی ہے؟
تو انھوں نے یہ اشعار پڑھے:
لقد وجدت الموت قبل ذوقه
والمرء يأتي حتفه من فوقه
موت کامزہ چکھنے سے پہلے ہی میں نے اسے پالیا اور انسان کی ہلاکت اوپر سے آتی ہے.
كل امرئ مجاهد بطوقه
كالثور يحمي أنفه بروقه
ہر شخص اپنی طاقت کے بقدر محنت کرتاہےجیسے بیل اپنے سینگوں سے اپنی  حفاظت کرتاہے.
اس پر حضرت عایشہ  نے فرمایا:والله هذا مايدري مايقول.
بخدا یہ جو کہہ رہے ہیں خود بھی نہیں سمجھ پارہے ہیں
پھر حضرت عایشہ نے حضرت بلال سے پوچھاکہ آپ کی رات کیسے گذری؟
تو انہوں نے جواب میں یہ شعر پڑھے:
ألا ليت شعري هل أبيتن ليلة
بفخ و حولي إذخر و جليل
اے کاش مجھے معلوم ہوتاکہ ایک رات میں مقام فخ میں اس حال میں گزارں گاکہ میرے اردگرد اذخراور دوسری ہر بھری گھاس ہوگی.
وهل أردن يوم مياه مجنة
وهل يبدون لي شامة وطفيل
اور کیا ان عورتوں نے کبھی میرے لیے بازار مجنہ کا پانی چاہا, اور کیا وہ کبھی میرے لیےشامہ وطفیل کی پہاڑی بن کرظاہر ہویں
حضرت عایشہ فرماتی ہیں پھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیی اور آپ کو ماجرا سنایا تو آپ نے دعا فرمایی: اے اللہ تو ہمارے دلوں میں مدینے کی محبت ڈال دے جس طر ح تو نے مکہ کی محبت ڈالی ہے.اے اللہ ہمارے ناپ تول کے برتن مد اور صاع میں برکت دیدے اور مدینہ کے بخار کو مہیعہ یعنی جحفہ منتقل فرمادے.
(حياة الحيوان الكبري)

آداب قرض

(1)سودی قرض  کا لین دین نہ کرنا
(2)قرض کا لین دین کرتے وقت گواہ بنا لینا
(3)معاملہ قر ض کرتے وقت لکھ لینا
(4)ادایگی قر ض کے لیے درج ذیل دعاء پڑھنا
اللهم اكفني بحلالك عن حرامك وأغنني بفضلك عمن سواك
(سنن و آداب ابوبکر بن مصطفی پٹنی)

Monday 23 December 2019

نونية أبي الفتح البستي

زيادة المرء في دنياه نقصان
وربحه غير محض الخير خسران
انسان کےلیے زیادہ دنیاداری نقصان دہ ہے.اور اس کا نفع بھی بجز خالص خیرکےنقصان کا سامان ہی ہوتاہے.
وكل وجدان حظ لا ثبات له
فإن معناه فى التحقيق فقدان
اور ہرشخص کے لیے ایک ناپایدار حصہ ہوتاہے.اور اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بھی ایک دن منقطع ہوجایے گا.
يا عامرا لخراب الدهر مجتهدا
بالله هل لخراب العمر عمران
اے برباد دنیاکوآباد کرنے کی کوشش کرنےوالے.بخدا مجھے بتا!کیا یہ برباد دنیازندگی بھرکے لیے ہے.
وياحريصا علي الأموال تجمعها
أنسيت أن سرور المال أحزان
اور اے مال و دولت جمع کرنے کے حریص,کیا تم یہ بھول گیےکہ مال و دولت کی شادمانی غم و اندوہ کا سبب ہے.
دع الفؤاد عن الدنيا وزينتها
فصفوها كدر والوصل هجران
دنیااور اس کی چمک دمک سے دل لگانا چھوڑدے.کیونکہ  اس کی خوشنمایی حقیقتا گدلاپن اور اس کا وصل دراصل ہجر ہے.
وأرع سمعك أمثالا أفصلها
يفصل ياقوت و مرجان
اور جن مثالوں کو میں اس طرح تفصیل سے بیان کررہاہوں انہیَں تم کان کھول کر سن لوجیساکہ یاقوت اور موتی الگ الگ ہوجاتے ہیں.
أحسن إلى الناس تستعبد قلوبهم
فطالمااستعبد الإنسان إحسان
لوگوں کے ساتھ حس سلوک کرکے ان کے دلوں پر حکمرانی کرو کیونکہ بسااوقات انسان احسان کا غلام ہوجاتاہے.
ياخادم الجسم كم تسعى لخدمته
أتطلب الربح في مافيه خسران
اے اپنے جسم کے خدمتگار تو کب تک  اپنی خدمت میں لگا رہے گا کیاتونقصان دہ چیزوں میں نفع ڈھونڈ رہا ہے.
أقبل على النفس واستكمل فضائلها
فأنت بالنفس لا بالجسم إنسان
اپنے نفس کی طرف توجہ کر,اور اسے خوبیوں سے آراستہ کیونکہ تو نفس کے ساتھ ہے اور نفس کا نام انسان ہے ڈھانچے کا نہیں.
وكن على الدهر معوانالذي أمل
يرجو نداك فإن الحر معوان
اور جو تمہاری سخاوت و فیاضی کاامید وار ہوتم اس کی پریشانی میں زیادہ سےکام آوکیونکہ شریف آدمی دوسروں کامددگار ہوتاہے.
واشدد بحبل لله معتصما
فإنه الركن إن خانتك أركان
اگر لوگوں نے تمہارے ساتھ خیانت کی ہےتو تم اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑلوکیونکہ وہ مضبوط ومستحکم ہے.
من يتق الله يحمد في عواقبه
ويكفه شر من عزوا ومن هانوا
جو خداسے ڈرتاہے انجام کار وہ بہتر ہوتاہے.اور ہر چھوٹے بڑے کی اذیت و شر سے محفوظ ہوجاتاہے.
من استعان بغيرالله في طلب
 فإن ناصره عجز و خذلان
جواپنی ضرورت میں غیراللہ سے مدد مانگتاہےتو حقیقت یہ ہے کہ اس کامددگار عاجزاور کمزورہے.
من كان للخير مناعا فليس له
على الحقيقة إخوان وأخدان
جو کسی کوبھلایی سے روکتاہے مصیبت کے وقت حقیقت یہ ہے کہ اس کا کویی بھایی اورساتھی نہیں ہوتا.
من جاد بالمال مال الناس قاطبة
إليه والمال للإنسان فتان
جولوگوں پر اپنامال فیاضی سے خرچ کرتاہے اس کا سارانفع بعد میں اسی کو ہی ہوتاہے.اور مال انسان کےلیے فتنہ ور ہے.
من سالم الناس يسلم من غوائلهم
وعاش وهو قرير العين جذلان
جولوگوں کے ساتھ سلامت روی سے رہتاہےتو وہ ان کےشرور سے محفوظ رہتااور چین سکون کی زندگی گذارتاہے.
من كان للعقل سلطان عليه غدا
وما على نفسه للحرص سلطان
جو عقل کا محافظ بن کر اس کے خلاف کام کرتاہےاسے کیاہوگیاکہ وہ اپنے خرمن نفس کی حفاظت نہیں کرپاتا.
من مد طرفا بفرط الجهل نحو هوى
أغضى على الحق يوما وهو خزيان
جو خواہشات کی طرف شدت جہالت میں ہاتھ بڑھاتاہے.تو وہ ایک دن ذلیل ہو کر حق سے پھر جاتاہے
من استشار صروف الدهر قام له
على الحقيقة طبع الدهر برهان
گردش ایام  کی حقیقت جس پر کھل جاتی ہے. تو اس پر زمانہ کی طبیعت بطور دلیل منکشف ہوجاتی ہے
من يزرع الشريحصد في عواقبه
ندامة ولحصدالزرع إبان
جوبدی کی کاشت کرتا ہے ہےانجام کار ندامت کاپھل کاٹتاہے.اور کاشت کی کٹایی کا ایک وقت مقررہے.
من استنام إلى الأشرار نام وفي
قميصه منهم صل وثعبان
جو برے لوگوں سے مانوس ہوکرمطمین ہوجاتاہے. گویاوہ  آستین میں سانپ اور ازدھے لے کر سوجاتا ہے.
كن ريق البشرإن الحر همته
صحيفة وعليها البشر عنوان
نرم خو بن,یقینا شریف آدمی کی ہمت ایک کتاب ہے اور خندہ پیشانی یانرم خویی اس کاعنوان ہے.
ورافق الرفق في كل الأمور فلم
يندم رفيق ولا يذممه إنسان
اور ہر معاملہ میں نرمی اور مہربانی کابرتاوکر تاکہ کبھی کویی انسان برایی نہ کرے اور کسی دوست کے سامنے شرمندہ نہ ہونا پڑے.
ولا يغرنك حظ جره خرق
فالخرق هدم ورفق المرء بنيان
اور تجھےوہ نصیبہ دھوکے میں نہ ڈال دےجواپنے ساتھ سوراخ لیے ہویے ہے.تو سوراخ انہدام ہے,اور انسان کی حقیقی بنیاد اس کی نرمی طبع میں ہے.
أحسن إذا كان إمكان ومقدرة
فلن يدوم علي الإحسان إمكان
اگرہمت و قدرت ہو تواحسان وبھلایی کامعاملہ کراس لیے کہ انسان میں ہمیشہ استطاعت نہیں رہتی.
فالروض يزدان بالأنوارفاغمة
والحربالعدل والإحسان يزدان
چمن کھلی ہویی کلیوں سےدلہن بن جاتاہےاور آزاد وشریف آدمی عدل واحسان سے آراستہ ہوجاتاہے.
صن حروجهك لا تهتك غلالته
فكل حر لحرالوجه صوان
اپنے چہرے کی شرافت وآزادی کی حفاظت کر اس کے غلاف کو چاک نہ کرکیونکہ ہرشریف آدمی دوسرے شریف چہرے کا محافظ ہوتاہے 
دع التكاسل في الخيرات تطلبها
فليس يسعد بالخيرات كسلان
تو بھلایی کی طلب میں سستی نہ کر کیونکہ کاہل انسان نیک کاموں میں سعادت مند نہیں ہوتا
لا ظل للمرء يعرى من نهى وتقى
وإن أظلته أوراق وأفنان
کسی شخص کے پاس  خوف و رضا سےبے نیاز کرنے والاسایہ نہیں ہوتا اگرچہ اسے پتوں اور ٹھنیوں نے سایے میں لے رکھا ہو.
والناس أعوان من والته دولته
وهم عليه إذاعادته أعوان
لوگ اس کے حامی ومددگار ہوتے ہیں جو والی حکومت ہو.جب حاکم پرکویی حملہ آور ہوتاہے تو وہ اس کے مدد گار بن جاتے ہیں.
سحبان من غير مال باقل حصر
وباقل في ثراء المال سحبان
سحبان بن وایل جیسا خطیب مال کے بغیرباقل ہے جو بات کرنے پر قادرنہ تھا اور باقل مالی فراوانی ہونے پرسحبان بن جاتاہے.
لاتودع السر وشاء به مذلا
فمارعى غنمافي الدو سرحان
بے قرار چغلخور کو اپناراز مت بتاکیونکہ جنگل میں لاابالی چرواہا بکریوں کی حفاظت نہیں کرپاتا.
لاتحسب الناس طبعا واحدا فلهم
غرائز لست تحصيهن ألوان
تم ہر شخص کو ایک ہی طبیعت کا مت سمجھاکروکیونکہ لوگوں کی طبیعتیں رنگارنگ اور مختلف ہوتی ہیں.
ما كل ماء كصداء لوارده
نعم ولا كل نبت فهو سعدان
ہر پانی اپنے گھاٹ میں آنے والے کے لیےخوشگوار نہیں ہوتا.اور ہاں ناہی ہرگھر میں سعدان گھاس ہوتی ہے.
لاتخدشن بمطل وجه عارفة
فالبر يخدشه مطل وليان
تمہیں کویی دوست آشناٹال مٹول کے ذریعے دھوکہ نہ دےکیونکہ نکوکار کوٹال مٹول اور آسودگی دھوکہ دیتی ہے.
لاتستشرغير ندب حازم يقظ
قداستوى فيه إسراروإعلان
توکسی ہوشمند,دانا,اور ذہین آدمی کے سواکسی اور سے مشورہ مت کرکیونکہ ایسے شخص کا ظاہر باطن یکسا ں ہوتا ہے
فللتدابير فرسان إذاركضوا
فيها أبروا كماللحرب فرسان
میدان جنگ کی طرح تدبیروں میں بھی شہسوارآزمودہ کار ہوتے ہیں.چنانچہ جب وہ ایڑ لگاتے ہیں تو کامیاب ہوجاتے ہیں
وللأمور مواقيت مقدرة
وكل أمر له حد وميزان
ہر معاملہ کے لیے اوقات,حد,انتہااور ناپنے کے لیے پیمانہ ہوتا ہے.
فلاتكن عجلافي الأمور تطلبه
فليس يحمد قبل النضج بحران
ہنگامی معاملہ کے سراغ میں جلدی نہ کرکیونکہ مقدمی تحقیق سے قبل نامکمل ہونے کی وجہ سے بہتر نہیں ہوتا
كفى من العيش ماقد سد من عوز
ففيه للحر قنيان وغنيان
زندگی گذارنے کے لیے معمولی خورد ونوش کافی ہے بس اتنی مقدار شریف آدمی کے لیے مہیا ہوحایے تو کام چل جاتاہے
وذوالقناعة راض من معيشته
 وصاحب الحرص إن أثرى فغضبان
قناعت پسند اپنی زندگی میں خوش اور مطمین  رہتاہےاور لالچی مالدار ہونے کے باوجودناخوش اور پریشان رہتاہے
حسب الفتى عقله خلا يعاشره
إذاتحاماه إخوان وخلان
جوان کے لیے کافی ہے کہ اپنے دوستوں میں اطمینان کی زندگی گذاررہاہو جب وہ بچنے لگتا ہے تو بھایی اور دوست
خوب ہوجاتے ہیں.
همارضيعا لبان حكمة وتقى
وساكنا وطن مال وطغيان
وہ دونوں حکمت و تقوی کے طفل شیر خوار ہیں دولت اور سرکشی دونوں ایک ہی وطن کے باشندے ہیں
إذا نبا بكريم موطن فله
وراء ه في بسيط الأرض أوطان
جب وطن کسی شریف آدمی کے بارے میں اطلاع دےتو یاد رکھیں اس کےلیے زمین میں اس کے علاوہ بھی وطن ہوں گے
ياظالما فرحابالعز ساعده
إن كنت في سنة فالدهر يقضان
اے قوت بازو کی بناپر ظلم کرنے والےتو عزت وجاہ کی وجہ سے فرحاں وشاداں ہےاگر تو اونگھ میں ہے تو زمانہ بیدار ہے.
مااستمرأالظلم لوأنصفت آكله
وهل يلذ مذاق المرء خطبان
ياأيها العالم المرضي سيرته
أبشر فأنت بغير الماء ريان
اے دانشمند پاکیزہ اخلاق انسان میں تمہیں خوشخبری دیتاہوں کہ تو بغیر پانی ہی کے سیراب ہو
وياأخاالجاهل لو أصبحت في لجج
فأنت مابينها لاشك ظمآن
اور اے جاہل برادر اگرچہ تو سمندر ہی میں کیوں نہ ہواس کے باوجود تو یقینا پیاسا ہی رہے گا
لاتحسبن سرورا دائما أبدا
من سره زمن ساء ته أزمان
یہاں کی خوشی کو تو دایمی مت سمجھ, جویہاں ایک زمانہ خوش رہتاہے اسےکیی زمانہ تک براییاں ملتی ہیں
يا رافلا في الشباب الوحف منتشيا
من كأسه هل أصاب الرشد نشوان
اے عنفوان شباب میں اپنےجام سے مست ہونے والےکیاتو نشے اور مستی میں راہ یاب ہوجایے گا
لا تغترر بشباب رائق خضل
فكم تقدم قبل الشيب شبان
جوانی کے دھوکے میں پڑکر یہ مت بھولو کہ بہت سے جوان بڑھاپے سے پہلے ہی چل بسے ہیں
ويا أخاالشيب لو ناصحت نفسك لم
يكن لمثلك في الإسراف إمعان
اور اے بڑھاپے میں قدم  رکھنے والےتیرا نفس صحتمند رہے فضولیات سے تم جیسوں کو سروکار نہ رکھنی چاہیے
هب الشبيبة تبلي عذر صاحبها
ماعذرأشيب يستهويه شيطان
فرض کرو جوانی اپنےلوازمات کاعذرکررہی ہواس وقت اس بڑھاپے کاکیاہوگا جسےشیطان نے مد ہوش کررکھاہو
وكل كسرفإن الدين يحبره
ومالكسرقناة الدين جبران
اللہ جسم کی ہر ٹوٹی ہویی ہڈی کو جوڑدیتاہے.لیکن دین کی ٹوٹی ہولکڑی کو نہیں جوڑتا
خذها سوائرأمثال مهذبة
فيها لمن يبتغي التبيان تبيان
ان پاکیزہ اور مہذب لوگوں کی حکمت یادکرکے ان لوگوں کوروشنی حاصل کرنی چاہیےجو روشنی حاصل کرنا چاہتے ہیں
ماضر حسانها والطبع صائغها
أن لم يصغهاقريع الدهرحسان
کلمات حکمت کی جادوگری کو جبکہ انہیں حکیم طبیعتوں نے وضع کیا ہے کویی نقصان پہنچانے والانہیں اگرچہ ان کی تیاری میں قادرالکلام شاعروں نے حصہ نہ لیاہو