https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 25 December 2019

رحمت حق

محمد بن نافع کہتے ہیں کہ میں نے ابونواس(متوفی١۹۴ ھ)کو (جو عہد عباسی کانامور شاعرخمریات گذرا ہے)   انتقال کے بعد خواب میں دیکھا تو میں نے آواز دی :ابونواس!انہوں نے کہا یہ کنیت سے پکار نے کاوقت نہیں ہے . میں نے کہا,اچھا توالحسن بن ہانی!انہوں نے کہا,جی ہا ں بولیے,میں نے پوچھا ,اللہ نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ کیا!انہوں نے کہا,اللہ نے میرے ان اشعار کی بنا پر میری مغفرت فرمادی,جو میں نے مرنے سے قبل نظم کیے تھے وہ اشعار میرے تکیے کے نیچے رکھے ہویے ہیں.محمد بن نافع کہتے ہیں کہ جب میں خواب سے  بیدار ہواتو فورا ان کے گھر گیااور ان کے گھروالوں سے پوچھا,ابونواس نےکچھ اشعار مرنے سے قبل قلمبند کیے تھے وہ کہاں ہیں؟گھروالوں نے کہا ہمیں  پتہ نہیں,ہاں اتنایاد ہے کہ انہوں نے اس سے پہلے کاغذ قلم منگوایاتھا.اور کچھ لکھا بھی تھا.لیکن وہ کاغذ کاپرزہ  کہاں ہے ہمیں نہیں پتہ.محمد بن نافع کہتے ہیں یہ سب معلوم کرنے کے بعدمیں گھر میں داخل ہوااور ان کا تکیہ اٹھاکر دیکھا تو ایک کاغذ کا پرزہ ملا جسمیں  درج ذیل اشعار لکھے ہویے تھے:
يارب إن عظمت ذنوبي كثرة
فلقد علمت بأن عفوك أعظم
اے میرے پروردگار!اگرچہ میرے گناہ بہت زیادہ ہیں ,لیکن  تجھے یہ اچھی طرح معلوم ہے کہ تیری عفوو درگذر وسیع تر ہے.
إن كان لا يرجوك إلا محسن
فمن ذاالذي يدعوويرجواالمجرم
اگر آپ سے صرف نکو کار ہی امید رکھیں توپھر وہ کون سی ذات ہے جس  سےمجرم لوگ امید رکھیں اور اسے پکاریں
مالي إليك وسيلة إلا الرجاء
وجميل عفوك ثم إني مسلم
آپ تک پہنچنے کے لیے میرے پاس سوایے امید اور تیری عفو جمیل کے کویی واسطہ نہیں پھر یہ بھی کہ میں مسلمان ہوں.
(حياة الحيوان الكبرى)

No comments:

Post a Comment