https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 24 December 2019

وطن کی محبت

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ ہجرت کی تو مدینہ میں حضرت ابوبکر,حضرت بلال  اور حضرت عامر بن فہیرہ کو بخار آگیا,حضرت عایشہ فرماتی ہیں جب میں ان کے پاس حاضر ہویی تو وہ سب ایک ہی مکان میں مقیم تھے.میں نے والد صاحب سے دریافت کیا:رات کیسی گزری؟تو انہوں نے جواب دیا:
كل امرئ مصبح في أهله
والموت أدنى من  شراك نعاله
ترجمہ:ہرکویی اپنے اہل وعیال میں صبح کرتا ہے اور موت اس کے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ قریب ہے. یہ سن کرحضرت عایشہ نے فرمایا:إنا لله وإنا إليه راجعون
اباجان بیماری کی وجہ سے بڑبڑا نے لگے ہیں.حضرت عایشہ فرماتی ہیں کہ میں نے پھر عامر بن فہیرہ سے دریافت کیا:آپ کی طبیعت کیسی ہے؟
تو انھوں نے یہ اشعار پڑھے:
لقد وجدت الموت قبل ذوقه
والمرء يأتي حتفه من فوقه
موت کامزہ چکھنے سے پہلے ہی میں نے اسے پالیا اور انسان کی ہلاکت اوپر سے آتی ہے.
كل امرئ مجاهد بطوقه
كالثور يحمي أنفه بروقه
ہر شخص اپنی طاقت کے بقدر محنت کرتاہےجیسے بیل اپنے سینگوں سے اپنی  حفاظت کرتاہے.
اس پر حضرت عایشہ  نے فرمایا:والله هذا مايدري مايقول.
بخدا یہ جو کہہ رہے ہیں خود بھی نہیں سمجھ پارہے ہیں
پھر حضرت عایشہ نے حضرت بلال سے پوچھاکہ آپ کی رات کیسے گذری؟
تو انہوں نے جواب میں یہ شعر پڑھے:
ألا ليت شعري هل أبيتن ليلة
بفخ و حولي إذخر و جليل
اے کاش مجھے معلوم ہوتاکہ ایک رات میں مقام فخ میں اس حال میں گزارں گاکہ میرے اردگرد اذخراور دوسری ہر بھری گھاس ہوگی.
وهل أردن يوم مياه مجنة
وهل يبدون لي شامة وطفيل
اور کیا ان عورتوں نے کبھی میرے لیے بازار مجنہ کا پانی چاہا, اور کیا وہ کبھی میرے لیےشامہ وطفیل کی پہاڑی بن کرظاہر ہویں
حضرت عایشہ فرماتی ہیں پھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیی اور آپ کو ماجرا سنایا تو آپ نے دعا فرمایی: اے اللہ تو ہمارے دلوں میں مدینے کی محبت ڈال دے جس طر ح تو نے مکہ کی محبت ڈالی ہے.اے اللہ ہمارے ناپ تول کے برتن مد اور صاع میں برکت دیدے اور مدینہ کے بخار کو مہیعہ یعنی جحفہ منتقل فرمادے.
(حياة الحيوان الكبري)

No comments:

Post a Comment