https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 28 July 2024

نابالغ کے مال پر زکوۃ

 والد نے اگر ڈیڑھ تولہ سونا اپنی نابالغ اولاد کی ملکیت میں دیدیا، تو وہ شرعا اسی اولاد کی ملکیت شمار ہوگا اور جب تک وہ اولاد بالغ نہیں ہوجاتی اس پر اس سونے کی زکات واجب نہیں ہوگی، بالغ ہونے کے بعد اگر اُس کی ملکیت میں اس سونے کے علاوہ کچھ چاندی، نقدی یا مالِ تجارت ہوا تو سال گزرنے کے بعد صرف اسی سال کی زکات واجب ہوگی، گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی۔نیز سونا اولاد کی ملکیت میں دیدینے کے بعد والدین کے لیے اس کو فروخت کرنا یا اس کو استعمال کرنا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ وہ اب اُس اولاد کی ذاتی ملکیت ہے ۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"( ومنها العقل والبلوغ ) فليس الزكاة علي صبي ومجنون".

( الهندية : كتاب الزكاة، (1171)مكتبه رشيديه )

No comments:

Post a Comment