https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 11 July 2023

قیمت پہلے دینے کی صورت میں بائع کی طرف سے قیمت کم کرنا

عقد کرتے وقت جو ریٹ طے ہوجائے (خواہ نقد ہو یا ادھار) مشتری کے ذمے وہی ادا کرنا لازم ہوتا ہے، البتہ اگر فروخت کنندہ عقد (معاملہ) کرنے کے بعد طے شدہ ریٹ میں اپنی طرف سے کمی کرنا چاہے تو کر سکتا ہے، بشرطیکہ یہ کمی قسط کی صورت میں جلدی ادا کرنے کی شرط پر نہ ہو، نیز مدتِ ادائیگی میں مزید مہلت طلب کرنے کے عوض طے شدہ ریٹ پر اضافہ کرنا بھی جائز نہیں ، اسی طرح فروخت کنندہ کے لیے نقد کی صورت میں کمی اور ادائیگی کی مدت میں اضافہ کرنے کی وجہ سے زیادہ رقم کا مطالبہ کرنا جائز نہیں ہے۔ جلدی ادا کرنے کی صورت میں بائع خود اپنی مرضی سے رقم کم کردے تو اس میں کوئی قباحت نہیں۔ درر الحکام میں ہے: "(المادة 369) : حكم البيع المنعقد الملكية يعني صيرورة المشتري مالكا للمبيع والبائع مالكا للثمن...أي أن ملكية المبيع تنتقل للمشتري، وملكية الثمن تنتقل للبائع...أما الحكم التابع للبيع المنعقد: أولا: وجوب تسليم البائع للمبيع إلى المشتري، ثانيا: دفع المشتري الثمن للبائع."

No comments:

Post a Comment