Authentic Islamic authority, seek here knowledge in the light of the Holy Quran and Sunnah, moreover, free PDFs of Fiqh, Hadith, Indo_Islamic topics, facts about NRC, CAA, NPR, other current topics By الدکتور المفتی القاضی محمد عامر الصمدانی القاسمی الحنفی السنجاری بن مولانا رحیم خان المعروف بر حیم بخش بن الحاج چندر خان بن شیر خان بن گل خان بن بیرم خان المعروف بیر خان بن فتح خان بن عبدالصمد المعروف بصمدخان
https://follow.it/amir-samdani?action=followPub
Friday, 29 September 2023
سجدے کی حالت میں مقتدی کا امام سے آگے ہونا
نماز میں امام سے آگے بڑھ جانا مفسدِ صلاة ہے اور آگے بڑھ جانے کا مطلب یہ ہے کہ مقتدی کی ایڑی امام کی ایڑی سے آگے بڑھ جائے ،اگر مقتدی کی ایڑی امام کی ایڑی سے آگے نہیں بڑھتی ہے تو اگر چہ سجدے میں مقتدی کا سر امام کے سینے کے برابر چلا جائے بلکہ اس سے بھی آگے چلا جائے تو نماز فاسد نہ ہوگی۔ویقف الواحد ․․أي ․محاذیامساویاً لیمین امامہ علی المذہب ،ولا عبرة بالرأس بل بالقدم(درمختار) فلو حاذاہ بالقدم ووقع سجودہ مقدماً علیہ لکون المقتدي أطول من امامہ لا یضر،ومعنی المحاذاةبالقدم :المحاذاة بعقبہ․(شامی:۲/۳۰۷،۳۰۸ط:زکریا دیوبند) واضح رہے کہ اگر مقتدی ایک سے زائد ہوں تو بلا ضرورت ان کا امام کے قریب کھڑاہونا مکروہ ہوگا ،ایسی صورت میں ان کو چاہیے کہ امام کے پیچھے کھڑے ہوں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment