https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Saturday 15 June 2024

اولیاء اللہ سے مدد مانگنا

 اللہ کے علاوہ کسی سے مدد مانگنے کی دو صورتیں ہیں :

[۱]: اس کے بارے میں  یہ عقیدہ رکھنا کہ اس میں ذاتی طور پر قدرت و طاقت ہے کہ وہ جو چاہے کر سکتا ہے، یہ شرک اور کفر ہے، اسی طرح  کسی غیر خدا کے متعلق یہ عقیدہ رکھا جائے کہ اس کو خدا نے تمام اختیار دے دیے  ہیں اور وہ جو چاہے کرسکتا ہے، ہر قسم کی مرادیں ہر جگہ سے اس سے مانگنی چاہییں، یا اللہ تعالیٰ کی صفات میں سے کوئی صفت کسی غیر اللہ میں ماننا یہ بھی شرک ہے جو  ناجائز  اور حرام ہے۔مشکل کشا، حاجت روا اور متصرف فی الامور ذات صرف اللہ تعالیٰ کی ہے۔

[۲]: ظاہری استعانت کرنا، یعنی جو چیز عادتاً انسان کی قدرت میں ہو، اس کے بارے میں مدد مانگنا، مثلاً: روپیہ، پیسہ، کپڑا، وغیرہ دینا۔ یہ چیزیں اگر کسی سے مانگی جائیں تو یہ درست ہے۔ 

إن الناس قد أكثروا من دعاء غیر الله تعالى من الأولیاء: الأحیاء منهم والأموات، وغیرهم مثل: یا سیدي فلان أغثني! ولیس ذلك من التوسل المباح في شيء ․․․ وقد عدّه أناس من العلماء شركًا․

(روح المعاني: ۲/۱۲۸)

No comments:

Post a Comment