https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 12 November 2019

غیبت

غیبت چھ اسباب کی بنا پر جا یز ہے:
١۔ظلم سے بچنے کے لئے۔لھذاکسی شخص کے ظلم وستم کی شکایت کے لئے متعلقہ حکام سے رجوع کرنا رشوت و ظلم وغیرہ کی اطلاع دینا جائز ہے۔٢.کسی برای کو دور کرنے کی غرض سے اصلاح کے لئے کسی کی غلطی کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔البتہ اس کا مدار نیت پر ہے۔ اگر اصلاح کی نیت ہو تو کوئی گناہ نہیں۔اور اگر مقصد کسی کی اہانت ہوتو گنہگار ہوگا۔٣.بطوراستفتاء کسی کے ظلم وستم کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔تاکہ مفتی سے رہنمائی حاصل کی جا سکے۔٤کسی مسلمان کو دین یا دنیا کے نقصان سے بچانے کے لئے جیسے کوئی شخص کسی دوسرے شخص سے معاملہ کرے یا کہیں رشتہ طے کر نا چا ہیے اور اس بارے میں پوچھ تاچھ کرے تو صحیح صورت حال کی وضاحت ضروری ہے۔خواہ اس میں کسی کا عیب ہی کھولنا پڑے۔  ٥.اگر کوئی انسان کسی ایسے لقب سے مشہور ہے جس میں اس کے نقص کا اظہار ھوتا ہو جیسے اعمش ،اخفش وغیرہ تو اس نقص کے نام سے بھی پکارنا جایز ہے۔٦. ایسے شخص کی غیبت بھی جایز ہے جس کے ظاہری حالات گناہوں اور معصیتوں کا اظھار کرتے  ہوں یا وہ بر سر عام فسق و فجور میں مبتلا رہتاہو۔
(www.drmuftiamir.blogspot.com)
#causes when back biting is permissible
درج ذیل مضامین بھی ملاحظہ فرمائیں اوراپنی قیمتی آراء سے نوازیں:
#Etiquettes of naming
#نام رکھنے کے آداب
#The Impact of Islam on Indian culture
#Last address of the prophet Mohammad peace be upon him
#Prophet's life in short
#Munsif Gogoi
#شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ
#ولیمے کے آداب
#والدین کے حقوق
# ا نسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#غیبت
#سنت و نوافل کہاں پڑھنا بہتر ہے مسجد میں یا گھر میں
#اولوالامرکی تفسیر
#آداب نکاح
#Eid Meeladun Nabi
# موبائل اور فون کے آداب


4 comments: