https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Monday 12 June 2023

خلع کسے کہتے ہیں

شریعت میں عقدنکاح کوختم کرنے کے جوطریقے ہیں ان میں ایک طریقہ خلع بھی ہے،اگرعورت شوہرکے ساتھ رہنے پرراضی نہیں ہے اورشوہراسے طلاق بھی نہیں دیتاتواسے اختیارہے کہ اپناحق مہرواپس کرکے یاکچھ مال بطورفدیہ دے کر شوہرکورضامند کرکے خلع حاصل کرے،جیساکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے جس کاترجمہ یہ ہے: ''سواگرتم لوگوں کو(یعنی میاں بیوی کو)یہ احتمال ہوکہ وہ دونوں ضوابط خداوندی کوقائم نہ کرسکیں گے تودونوں پرکوئی گناہ نہیں ہوگاکہ اس(مال لینے دینے میں )جس کردے کرعورت اپنی جان چھڑالے''۔(بیان القرآن،سورۃ البقرۃ،1/133) خلع کے لیے میاں بیوی دونوں کی رضامندی ضروری ہے،اگردونوں میں سے ایک بھی رضامند نہ ہو توپھرخلع واقع نہیں ہوگا۔جس طرح طلاق کے بعد عدت ہوتی ہےاسی طرح خلع کے بعدبھی عدت لازم ہے،اوروہ عورت جسے ماہوری آتی ہوخلع یاطلاق کی صورت میں جدائی کے بعداس کی عدت تین ماہواریاں ہے،اگرماہواری نہ آتی ہوتوقمری حساب سے تین مہینے عدت گزارنا لازم ہے۔

No comments:

Post a Comment