Authentic Islamic authority, seek here knowledge in the light of the Holy Quran and Sunnah, moreover, free PDFs of Fiqh, Hadith, Indo_Islamic topics, facts about NRC, CAA, NPR, other current topics By الدکتور المفتی القاضی محمد عامر الصمدانی القاسمی الحنفی السنجاری بن مولانا رحیم خان المعروف بر حیم بخش بن الحاج چندر خان بن شیر خان بن گل خان بن بیرم خان المعروف بیر خان بن فتح خان بن عبدالصمد المعروف بصمدخان
https://follow.it/amir-samdani?action=followPub
Sunday, 11 June 2023
طواف کی قسمیں
طواف کی سات قسمیں ہیں: (۱) طواف قدوم: یہ صرف حج یا قران کرنے والے آفاقی کے لیے سنت ہے۔ تمتع یا عمرہ کرنے والے کے لیے خواہ وہ آفاقی ہو یا مکی مسنون نہیں ہے۔ ہاں، اگر کوئی مکی میقات سے باہر جاکر صرف حج یا قران کا احرام باندھ کر حج کرے تو اس کے لیے بھی مسنون ہے۔ اور اس کا وقت مکہ مکرمہ میں داخلے سے وقوف عرفہ تک ہے۔
(۲) طواف زیارت:اس کادوسرانام طواف افاضہ بھی ہے. یہ حج کا رکن ہے، اس کے بغیر حج پورا نہیں ہوتا۔ اس کا وقت دسویں ذی الحجہ کی صبح صادق سے شروع ہوتا ہے اور یام نحر یعنی دسویں سے بارہویں تک کرنا واجب ہے۔
(۳) طواف صدر: یعنی بیت اللہ سے واپسی کا طواف، اس کو طواف وداع بھی کہتے ہیں۔ یہ ہرآفاقی پر واجب ہے، لیکن مکی یا جوآفاقی مکہ مکرمہ کو ہمیشہ کے لیے وطن بنالے اس پر واجب نہیں۔ یہ تینوں طواف حج کے ساتھ مخصوص ہیں۔
(۴) طوافِ عمرہ: یہ عمرہ میں رکن اور فرض ہے۔
(۵) طواف نذر یعنی منت ماننا: یہ نذر ماننے والے پر واجب ہوتا ہے۔
(۶) طوافِ تحیہ: یہ مسجد حرام میں داخل ہونے والے کے لیے مستحب ہے، لیکن اگر کوئی دوسرا طواف کرلیا تو وہ اس کے قائم مقام ہوجائے گا۔
(۷) طواف نفل: یہ جس وقت جی چاہے کیا جاسکتا ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment