https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 20 February 2024

قنوت نازلہ فجر کے علاوہ نماز میں پڑھنا

 جب مسلمان کسی بڑی مصیبت میں مبتلا ہوجائیں، تو نماز فجر میں قنوت نازلہ پڑھنا مسنون ہے۔

(ب) فجر کے علاوہ دیگر نمازوں میں قنوت نازلہ پڑھنا درست نہیں، اس لیے جو حدیثیں نماز فجر کے علاوہ میں قنوت نازلہ پڑھنے کے سلسلے میں وارد ہوئی ہیں، وہ فقہاء کے نزدیک منسوخ ہیں۔

عن أنس بن مالک - رضی اللہ عنہ - قال: قنت رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - شہراً بعد الرکوع في الصلاة الصبح، یدعو علی رعلٍ وذکوان، ویقول: عصیّة عصتِ اللہ والرسول۔ (صحیح البخاری رقم الحدیث: ۴۰۹۴، صحیح مسلم، رقم الحدیث: ۶۷۷)

وفي شرح المنیة (۳۶۴): قال الحافظ أبوجعفر الطحاوي: لایقنت عندنا في صلاة الفجر من غیر بلیة، فإن وقعت فتنة أو بلیة فلا بأس بہ، وأما القنوت في الصلوات کلہا للنوازل، فلم یقل بہ إلا الشافعی، وکأنہم حملوا ماروی عنہ علیہ السلام، أنہ قنت في الظہر والعشاء کما فی مسلم“، وأنہ قنت فی المغرب أیضاً کما في البخاري علی النسخ لعدم وردد المواظبة التکرار الواردین في الفجر عنہ - علیہ الصلاة والسلام ۔

No comments:

Post a Comment