https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 8 May 2024

رمی جمرات سے قبل کنکریاں دھونا

 بعض لوگ کنکریاں اٹھانے کے بعد یا تو اس احتیاط کی وجہ سے کہ ہو سکتا ہے اس پر کسی نے پیشاب کردیا ہو ، یا پھر اپنے خیال کے مطابق صاف ستھری کنکریاں افضل ہیں کی وجہ سے دھوتے ہیں ، بہرحال جمرات کو مارنے کے لیے کنکریاں دھونا بدعت ہے کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کام نہيں کیا ۔


اور کسی ایسی چيز سے عبادت کرنا جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہيں بدعت ہے ، اورجب وہ شخص عبادت کے علاوہ کسی اور چيز میں ایسا کام کرتا ہے تو پھر وہ وقت کا ضياع اور بے وقوفی ہے ۔
موسوعه الفقهية مىں سنن الرمی کے تحت لکھا ہے:
لا يُستحَبُّ غَسلُ الحَصى إلَّا إذا رأى فيها نجاسةً ظاهرةً، ولم يَجِدْ غيرَها، فتُغْسَلُ النَّجاسةُ؛ لئلَّا تتنجَّسَ اليدُ أو الثيابُ, وهو المذهَبُ عند المالِكيَّة, والصَّحيحُ عند الحَنابِلة, وهو قولُ جماعةٍ مِن أهلِ العِلم, وقولُ ابن المُنْذِر, واختاره الشنقيطيُّ, وابنُ بازٍ, وابنُ عُثيمين, والألبانيُّ
وذلك للآتي:
أوَّلًا: لأنَّ النبيَّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم لم يَرِدْ عنه أنَّه غَسَل الحَصى، ولا أمَرَ بغَسْلِهِنَّ
ثانيًا: لأنَّه لم يُنقَلْ غَسْلُه عن الصَّحابةِ رِضوانُ اللهِ عليهم
ثالثًا: أنَّه لا يوجَدُ معنًى يقتضي غَسْلَه


No comments:

Post a Comment