شراکت داری کے دوران شرکاء بھائیوں نے باہمی رضامندی سے جو ذاتی نوعیت کے اخراجات ( بچوں کی شادی، حج وغیرہ) باہمی رضامندی سے کیے تھے، مشترکہ کاروبار کی تقسیم کے وقت ان اخراجات کو حساب میں شامل نہیں کیا جائے گا، البتہ مشترکہ کاروبار سے جو مکان بنایا گیا ہے، اگر وہ سب کے لیے بنایا گیا ہے، تو یہ مشترکہ مکان ہوگا، اور اگر بنانے والے نے اپنے لیے بنایا تھا، تو اس کا شمار ہوگا۔
العقود الدرية في تنقيح الفتاوى الحامديةمیں ہے:
"(سئل) في إخوة خمسة سعيهم وكسبهم واحد وعائلتهم واحدة حصلوا بسعيهم وكسبهم أموالا فهل تكون الأموال المذكورة مشتركة بينهم أخماسا؟
(الجواب) : ما حصله الإخوة الخمسة بسعيهم وكسبهم يكون بينهم أخماسا ."
( كتاب الشركة، شركة العنان، ١ / ٩٤، ط: دار المعرفة)
No comments:
Post a Comment