https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 18 June 2021

بلی اور کتے کے جھوٹے کاحکم

 بلی  اگر  کھانے کی چیز میں منہ ڈال کر کچھ کھاپی لے تو  کھانے یا پینے کی  بقیہ چیز  اور وہ برتن ناپاک نہیں ہوگا، البتہ اس کے بچے ہوئے کھانے یا پانی  کا استعمال مکروہ تنزیہی ہے، اگر آسانی سے اس کا بدل نہ مل سکتا تو یہ کراہت بھی نہیں ہوگی۔ اور اگر بلی نے چوہا کھانے کے فوراً  بعد برتن میں منہ ڈال لیا تو وہ ناپاک ہوجائے گا، لیکن جب تک اس کا یقین نہ ہو  تب  تک ناپاک ہونے کا حکم نہیں لگایا جائے گا، نیز ناپاک ہونے کی صورت میں بھی برتن کو دھو کر دوبارہ استعمال کیا جاسکے گا۔

2۔۔  کتا  اگر کسی برتن میں منہ ڈال دے  جس میں کھانے یا پینے کی چیز ہو  تو  کتے کی وہ جوٹھی  چیز  ناپاک ہوجائے گی، کھانے پینے کی چیز استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اور برتن بھی ناپاک ہوجائے گا، اس کے بعد  اس کو تین مرتبہ دھونے سے وہ پاک ہوجائے گا۔  

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 223):
"(و) سؤر (خنزير وكلب وسباع بهائم) ومنه الهرة البرية (وشارب خمر فور شربها) ولو شاربه طويلاً لايستوعبه اللسان فنجس ولو بعد زمان (وهرة فور أكل فأرة نجس) مغلظ.

(و) سؤر هرة (ودجاجة مخلاة) وإبل وبقر جلالة،  الأحسن ترك دجاجة ليعم الإبل والبقر والغنم، قهستاني. (وسباع طير) لم يعلم ربها طهارة منقارها (وسواكن بيوت) طاهر للضرورة (مكروه) تنزيها في الأصح إن وجد غيره وإلا لم يكره أصلا كأكله لفقير.

No comments:

Post a Comment