https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 12 August 2021

نیچے دوکان اور اوپرمسجد بناناجائز ہے کہ نہیں

 (الجواب)مسجد کی ابتدائی (پہلی) تعمیر کے وقت بانی مسجد نیت کرے کہ مسجد کے نیچے کے حصے میں مسجد کے مفاد کے لئے دکانیں اور اوپر کے حصہ میں امام ومؤذن کے لئے کمرے بنانے ہیں ۔ یعنی مسجد کی ابتدائی تعمیر کے وقت اس کے نقشہ میں دکان، کمرے ، بھی شامل ہوں اور مسجد کی مفاد کے لئے وقف ہوں تو بنا سکتے ہیں ۔ اور یہ شرعی مسجد سے خارج رہیں گے ۔ اس جگہ پر حائضہ اور جنبی آدمی جا سکے گا ۔(شامی ص ۵۱۲ ج۲) مگر جب ایک بار مسجد بن گئی اور ابتدائی تعمیر کے وقت نیچے دکان اور او پرکے حصہ میں کمرے شامل نہ ہوں تو مسجد کے اوپر کا حصہ آسمان تک اور نیچے کا حصہ تحت الشری تک مسجد کے تابع اور اسی کے حکم میں ہوچکا ۔ اب اس کا کوئی حصہ (جزو) مسجد سے خارج نہیں کہا جاسکتا اور اس جگہ مسجد کی آمدنی کے لئے دکان وکمرے نہیں بنائے جاسکتے ۔ اس جگہ احترام مسجد جیسا ہے ۔ حائضہ عورت اور جنبی آدمی کا وہاں جانا درست نہیں ۔’’ لوبنی فوقہ بیتا ً للامام لا یضر لانہ من المصالح امالو تمت المسجد یۃ ثم ارادا البناء منع ۔‘‘ (درمختار مع الشامی ج۳ ص ۵۱۲ کتاب الوقف مطلب فی احکام المسجد) فقط واﷲ اعلم بالصواب

No comments:

Post a Comment