https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 11 August 2021

تدلیس حدیث

 تدلیس کی تعریف :

تدلیس، دلس سے مشتق ہے جس کے معانی ہیں ظلمت و تاریکی۔ تدلیس کے معنی ہیں بیچنے والے کا خریدار سے فروخت کی جانے والی چیز کا عیب چھپا لینا۔ اصطلاح میں مدلس وہ حدیث ہے جس میں سقط خفی ہو یعنی راوی اپنے استاد کو جس سے حدیث سنی ہو حذف کر کے اس سے اوپر جس سے ملاقات تو ہو مگر حدیث نہ سنی ہواور اس طرح روایت کرے کہ استاد کا حذف ہونا معلوم نہ ہو بلکہ یہ معلوم ہو کہ اس اوپر والے سے ہی سنا ہے۔

تدلیس کی  دو قسمیں ہیں۔

  • تدلیس الاسناد
  • تدلیس الشیوخ

"تدلیس فی الاسناد" کا مفہوم اہل حدیث کی اصطلاح میں درج ذیل ہے:
اگر راوی اپنے اس استاد سے (جس سے اس کا سماع ، ملاقات اور معاصرت ثابت ہے) وہ روایت (عن یا قال وغیرہ کے الفاظ کے ساتھ) بیان کرے جسے اس نے (اپنے استاد کے علاوہ) کسی دوسرے شخص سے سنا ہے۔ اور سامعین کو یہ احتمال ہو کہ اس نے یہ حدیث اپنے استاد سے سنی ہوگی ، تو اسے تدلیس کہا جاتا ہے۔
مثال:
:  رواه أبو عوانة الوضاح عن الأعمش عن إبراهيم التيمي عن أبيه عن ‏أبي ذر أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " فلان في النار ينادي: يا حنان يا منان " ‏فالأعمش مدلس. وقد قال أبو عوانة: قلت للأعمش: سمعت هذا من إبراهيم؟ فقال: لا، ‏حدثني به حكيم بن جبير عنه، فقد دلس الأعمش الحديث عن إبراهيم، فلما استفسر بين ‏الواسطة بينه وبينه.‏
مذکورہ مثال میں   اعمش  مدلس ہیں کیونکہ انہوں نے ابراہیم سے یہ حدیث نہیں سنی بلکہ حکیم بن جبیر سے سنی. 

1 comment: