Authentic Islamic authority, seek here knowledge in the light of the Holy Quran and Sunnah, moreover, free PDFs of Fiqh, Hadith, Indo_Islamic topics, facts about NRC, CAA, NPR, other current topics By الدکتور المفتی القاضی محمد عامر الصمدانی القاسمی الحنفی السنجاری بن مولانا رحیم خان المعروف بر حیم بخش بن الحاج چندر خان بن شیر خان بن گل خان بن بیرم خان المعروف بیر خان بن فتح خان بن عبدالصمد المعروف بصمدخان
https://follow.it/amir-samdani?action=followPub
Sunday, 22 January 2023
ماربل اورٹائلس پرتیمم
ماربل چوں کہ زمین کی جنس میں سے ہے؛ لہذا اس پر تیمم کرنا درست ہے ، بشرطیکہ ماربل پر پلاسٹک یاکانچ وغیرہ کی تہہ یا کوئی ایسی چیز نہ لگائی گئی ہوجوزمین کی جنس میں سے نہ ہو،آج کل ماربل پر جو پالش کی جاتی ہے اگر اس پر ہلکا سابھی غبار ہو تو اس پر تیمم کرنا درست ہے۔اور اگر پالش کی تہہ ایسی ہے کہ اس میں کوئی کیمیکل ہو جس میں غیر زمینی اجزاء شامل ہوں تو اس ماربل پر تیمم کرناجائز نہیں ہے۔
فتاوی شامی کی مذکورہ عبارت کا مطلب یہ ہے کہ کوئی علیحدہ چیز کی تہہ پتھر پر لگائی جائے اور اگر وہ تہہ بھی زمین کی جنس میں سے ہو خواہ کسی بھی رنگ کی ہو تو اس صورت میں بھی تیمم جائز ہوگا۔
عمدة القاري شرح صحيح البخاري (4/ 10) :
"وَ يجوز عندنَا بِالتُّرَابِ و الرمل وَ الْحجر الأملس المغسول و الجص و النورة و الزرنيخ و الكحل و الكبريت و التوتيا و الطين الْأَحْمَر وَ الْأسود و الأبيض و الحائط المطين و المجصص و الياقوت و الزبرجد و الزمرد و البلخش و الفيروزج و المرجان وَ الْأَرْض الندية و الطين الرطب."
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 240) :
"(قوله: غير مدهونة) أو مدهونة بصبغ هو من جنس الأرض كما يستفاد من البحر كالمدهونة بالطفل والمغرة ط."
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment