https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 12 June 2024

میاں بیوی کاجماعت سے نماز پڑھنا

 بلاعذر  مسجد میں جماعت سے نماز چھوڑ  کر گھر پر نماز پڑھنا مکروہ ہے،  اگر کبھی کسی عذر کی وجہ سے جماعت رہ جائے تو کوشش کرنی چاہیے کہ کسی قریبی مسجد میں جماعت سے ادا کرلے، بہرحال اگر کسی عذر کی وجہ سے جماعت رہ جائے تو گھر میں جماعت کی جاسکتی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ صلح کرانے تشریف لے گئے تھے، واپسی پر مسجد کی جماعت نکل گئی تو آپ ﷺ نے گھر والوں کو جمع کرکے گھر میں جماعت سے نماز ادا فرمائی۔ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے اگر جماعت چھوٹ جاتی تھی تو وہ یا انفرادی طور پر نماز ادا کرتے یا دوسری مسجد میں جاکر جماعت کی نماز میں شریک ہوجاتے تھے۔

تاہم گھر والوں کو جماعت سے نماز پڑھاتے ہوئے  بیوی کو اپنے برابر میں کھڑا نہ کرے،  بلکہ کچھ  پیچھے ہو یعنی  شوہر کے قدم سے بیوی کاقدم پیچھے ہونا چاہیے، پچھلی صف میں بھی کھڑی ہوسکتی ہے۔

لما في الشامیة:

(قوله: وخصه الزيلعي ... الخ) ... وقال: المرأة إذا صلت مع زوجها في البیت، إن کان قد مها حذاء قدم الزوج لاتجوز صلاتهما بالجماعة، و إن کان قدماها خلف قدم الزوج إلا أنها طویلة تقع رأس المرأة في السجود قبل رأس الزوج جازت صلاتهما؛ لأن العبرة للقدم". ( ج 1 ، ص 567) فقط

No comments:

Post a Comment