واضح رہے کہ سونے کے زیورات سونے یانقدرقم کے بدلے میں بیچنابیع صرف کہلاتی ہے،اور بیع صرف کےجائز ہونے کے لیے شرط یہ ہےکہ دونوں طرف سے معاملہ نقد ہو،یعنی ایک ہاتھ سے سونے کے زیورات دے جائیں اور دوسرے ہاتھ سے سونا یا نقدرقم لی جائے، کسی بھی جانب سے ادھار، رباکے دائرے میں آنےکی وجہ سے ناجائزوحرام ہے ۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں سائل کاگھروالوں کو سوناادھار بیچنااور قسط وار خریدناناجائزوحرام ہے۔
جائز صور ت یہ ہوسکتی ہے کہ سونا گھر والوں کو قرض دے دیا جائے پھر سونے کے بدلے ان سے نقدی میں اپنا قرض وصول کرلیا جائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(هو) لغة الزيادة. وشرعا (بيع الثمن بالثمن) أي ما خلق للثمنية ومنه المصوغ (جنسا بجنس أو بغير جنس) كذهب بفضة (ويشترط) عدم التأجيل والخيار و (التماثل) ۔"
(کتاب البیوع ،باب الصرف، 257/5، ط، دار الفکر)
No comments:
Post a Comment