https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Saturday 3 August 2024

قرآن مجید ناظرہ پڑھنا افضل ہے یاسننا

 قرآنِ کریم سننا اور قرآنِ کریم پڑھنا ٗ دونوں اپنی اپنی جگہ مستقل عبادت کی حیثیت سے ثواب کے حامل ہیں، لیکن عام حالات میں قرآن کو دیکھ کر خود سے پڑھنا کسی اور سے سننے سے زیادہ افضل ہے، کیوں کہ قرآن خود پڑھنے میں پڑھنے اور سننے دونوں روایات کی فضیلت حاصل ہوجاتی ہے، جب کہ سننے میں صرف سننے کی روایات کی فضیلت حاصل ہوتی ہے۔

تاہم اگر تلاوتِ قرآنِ کریم میں دل نہ لگ رہا ہو، یا قرآنِ کریم پڑھنے میں وہ خشوع، خضوع یا یکسوئی حاصل نہ ہورہی ہو، جو  سُن کر حاصل ہوسکتی ہے، یا قرآنِ کریم کاسیکھنا، سکھانا مقصود ہو، ایسے ہی اگر کہیں قرآنِ کریم کی تلاوت پہلے سے جاری ہو، تو ایسی صورتوں میں قرآنِ کریم کو سننا، پڑھنے سے زیادہ افضل ہوگا۔

سنن الترمذي میں ہے:

"عبد الله بن مسعود، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من ‌قرأ ‌حرفا من كتاب الله فله به حسنة، والحسنة بعشر أمثالها، لا أقول الم حرف، ولكن ألف حرف ولام حرف وميم حرف."

(ص:١٧٥، ج:٥، أبواب فضائل القرآن، ‌‌باب ما جاء فيمن قرأ حرفا من القرآن ماله من الأجر، ط: ألبابي، مصر)

سنن أبي داؤد   میں ہے:

"عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: الذي يقرأ القرآن وهو ماهر به مع السفرة ‌الكرام ‌البررة، والذي يقرؤه وهو يشتد عليه فله أجران."

(ص:٥٤٣، ج:١، کتاب ‌‌الصلاۃ، باب في ثواب قراءة القرآن، ط: المطبعة الأنصارية)

المصنف لعبد الرزاق   میں ہے:

"عن ابن عباس قال: من ‌استمع ‌آية ‌من ‌كتاب ‌الله، كانت له نورا يوم القيامة."

(ص:١٠٩، ج:٤، کتاب فضائل القرآن، باب تعلیم القرآن وفضله، ط: دار التأصيل)

مسند أحمد میں ہے:

"عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من استمع إلى آية من كتاب الله عز وجل، كتب له حسنة مضاعفة، ومن تلاها كانت له نورا يوم القيامة."

(ص:١٩١، ج:١٤، صحيفة همام بن منبه،

No comments:

Post a Comment