انگلی کو عربی میں "إِصْبَع"اور"أُصْبُع"کہتے ہیں، جس کی جمع "أصابعُ"آتی ہے یعنی انگلیاں۔ نیز یہ لفظ عربی میں نو طرح پڑھا جاتاہے، یعنی:
إِصْبَعُ و أُصْبَعُ و أَصْبَعُ و إِصْبِعُ و أُصْبِعُ و أَصْبِعُ و إِصْبُعُ و أُصْبُعُ و أَصْبُعُ
پانچوں انگلیوں کے نام ترتیب وار درج ذیل ہیں:
الإبْهامُ: انگوٹھا۔
السَّبَّابَةُ: انگوٹھے کے برابر والی انگلی، جسے شہادت کی انگلی یا اشارہ کرنے والی انگلی بھی کہتے ہیں۔
الوُسْطى: شہادت کی انگلی کے برابر والی انگلی، جو بالکل درمیان میں ہوتی ہے اور اس کے دائیں بائیں دو دو انگلیاں ہوتی ہیں۔
البِنْصِرُ: درمیانی اور سب سے آخری انگلی کے بیچ والی انگلی۔
الخِنْصِرُ: سب سے آخری چھوٹی والی انگلی، جسے چھنگلی بھی کہتے ہیں۔
التَّلخِيص في مَعرفَةِ أسمَاءِ الأشياء (ص:61، ط:دار طلاس للدراسات والترجمة والنشر، دمشق):
’’و الأصابع، الواحدة إصبع، و هي الإبهام ثم السبابة ثم الوسطى ثم البنصر ثم الخنصر.‘‘
مجمع البحرين لليازجي (ص:412، ط:المطبعة الأدبية، بيروت):
قل: أول الأصابع الإبهام ... و بعدها سبابة تقام
و بعدها الوسطى، يليها البنصر ... و بعدها الصغرى أخيراً خنصر
ابلیس کا آدم علیہ السلام کے لیے سجدے سے انکار کرنے کا حکم ؟
ReplyDeleteجو شخص قرآن کریم و حدیث پاک کو غلط بتائے اس کا کیا حکم ہوگا ؟
جو آدمی قران پاک و حدیث پاک کو عمل کے قابل نہ سمجھے ،اس کا کیا حکم ہے ؟
حفظ قران کو مکروہ کہنے والا کیسا ہے ؟
ماں کو سب و شتم گالی دینے والا اور قبر پر پیشاب کرنے والا کیسا ہے ؟