مچھر مارنے کے لیے اسپرے جلایا اور اسی طرح اگر بتی خوشبو وغیرہ کے لیے یامچھر بھگانے کیلئے جلائی اور پھر اپنے اختیار کے بغیر خود بخود اس کا دھواں منہ یا نا ک میں چلا گیا تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، اور ان اشیاء کو جلانے کے بعد اپنے قصد واختیار سے ان کا دھواں ناک یا منہ کے ذریعے اپنے جسم میں لے گیا تو اس سے روزہ فاسد ہوجائے گا۔
فتاوی شامی (2/ 395):
'' (أو دخل حلقه غبار أو ذباب أو دخان) ولو ذاكراً استحساناً ؛ لعدم إمكان التحرز عنه، ومفاده أنه لو أدخل حلقه الدخان أفطر أي دخان كان ولو عوداً أو عنبراً له ذاكراً ؛ لإمكان التحرز عنه، فليتنبه له، كما بسطه الشرنبلالي
No comments:
Post a Comment