https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 2 September 2021

قیلولہ کا وقت اور مدت

 "قیلولہ "کے معنی ہیں: دوپہر کے کھانے سے فارغ ہونے کے بعد لیٹنا، خواہ نیند آئے یا نہ آئے. ( عمدۃ القاری للعینی)

"قیلولہ" نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ عنہم کا معمول رہا ہے، آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے اس کی حکمت بیان کرتے ہوئے فرمایا: "دن کے سونے کے ذریعے رات کی عبادت پر قوت حاصل کرو. (شعب الایمان للبیہقی) نیز دوپہر کو سونا عقل کی زیادتی اور کھانے کے ہضم کا باعث بھی ہے. قیلولہ کی کم ازکم یا زیادہ سے زیادہ مدت کے متعلق تلاش کے باوجود کوئی روایت نہیں ملی.یہ سوال کہ آیا نمازِ ظہر سے پہلے ہو یا بعد میں؟ روایات سے صحابہ رضی اللہ عنہم کا عام معمول "غداء "کے بعدسونے کا ملتا ہے،"غداء "دوپہر کا کھانا ہے جو ظہرسے پہلےکھایا جاتاہے، البتہ جمعہ کے دن کے متعلق روایات میں ہے کہ جمعہ کی نماز کے بعد کھانا اورقیلولہ ہوتاتھا۔

اس زمانے میں جمعہ کے علاوہ باقی دنوں میں دوپہر کا کھانا ظہر سے پہلے کھانے کا معمول تھا، اس لیے بہتر تو یہی ہے کہ ظہر سے پہلے کھانا کھا کر قیلولہ کی عادت بنائی جائے۔ البتہ ظہر کے بعد کھانا کھا کر قیلولہ کی نیت سے لیٹنے سے بھی قیلولہ کی سنت پوری ہوجائے گی۔

عن ابن عباس رضی اللّٰہ عنہما عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: استعینوا بطعام السحر علی صیام النہار والقیلولة علی قیام اللیل۔ (سنن ابن ماجة، کتاب الصیام / باب ما جاء فی السحور، رقم: ۱۶۹۳ )وفی روایة: وبقیلولة النہار علی قیام اللیل۔ (صحیح ابن خزیمة رقم: ۱۹۳۹)اخرج الطبرانی فی الأوسط بسندہ عن أنس رضی اللّٰہ عنہ عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم: قیلوا؛ فإن الشیطان لا یقیل۔ (فتح الباری، کتاب الاستئذان / باب القائلة بعد الجمعة)

5 comments:

  1. اسکا مطلب ١۲ بجے سے پہلے کھانا کھا لیا جائے اور پھر قیلولہ کیا جائے ظہر تک

    ReplyDelete
  2. لیکن یہ آج کے وقت میں تو بہت مشکل ہے

    ReplyDelete
  3. ظہر سے پہلے بھی کھاناکھایاجاسکتاہے اور ظہرکے بعد بھی دونوں ہی سے یہ سنت اداہوسکتی ہے مدارس میں ظہرسے پہلے کھاناکھایا جاتا ہے کیونکہ ظہرکے بعد وہاں عصرتک پڑھائی ہوتی عصری اداروں میں ظہرکے بعد عام طورسے پڑھائی نہیں ہوتی.

    ReplyDelete
  4. Jazaak Allah

    ReplyDelete