https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 5 September 2021

قرآنی آیات پڑھ کر کھانے پینے کی چیزوں پردم کرنا

 ایک حدیث میں مذکور ہے کہ ایک موقع پر نبی کریم ﷺ کو ایک بچھو نے کاٹ  لیا تو  آپ ﷺ نے پانی اور نمک ملایا،  پھر نبی کریمﷺ معوذتین پڑھتے جاتے تھے اور وہ پانی زخم پر ڈالتے جاتے تھے۔ 

لہذا کھانے پینے کی چیزوں پر قرآنی آیات پڑھنا نصوص سے ثابت ہے۔ 

مشكاة المصابيح (2 / 1287):
"عن علي قال: بينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات ليلة يصلي فوضع يده على الأرض فلدغته عقرب، فناولها رسول الله صلى الله عليه وسلم بنعله فقتلها، فلما انصرف قال: «لعن الله العقرب ما تدع مصلياً ولا غيره أو نبياً وغيره»، ثم دعا بملح وماء، فجعله في إناء، ثم جعل يصبه على أصبعه حيث لدغته، و يمسحها، ويعوذها بالمعوذتين".

عن رسولِ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ أنَّهُ دخلَ علَى ثابتِ بنِ قيسٍ – وَهوَ مريضٌ – فقالَ اكشفِ البأسَ ربَّ النَّاسِ عن ثابتِ بنِ قيسِ بنِ شمَّاسٍ ثمَّ أخذَ ترابًا من بَطحانَ فجعلَهُ في قدَحٍ ثمَّ نفثَ عليهِ بماءٍ وصبَّهُ عليهِ(سنن أبي داود:3885)

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کے ہاں آئے جبکہ وہ مریض تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی : اے لوگوں کے پالنے والے ! اس تکلیف کو ثابت بن قیس بن شماس سے دور فرما دے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحان کی مٹی لی ,اسے ایک پیالے میں ڈالا  پھر اس پر پانی پھونک کر ڈالا اور پھر اسے اس پر چھڑک دیا ۔

حافظ ابن حجر ؒنے اس کی سند کو حسن کہا ہے ۔(فتح الباری:10/233)

شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے جید کہا ہے ۔(الفوائد العلمية من الدروس البازية: 2/472)

 اس روایت میں صاف مذکور ہے کہ نبی ﷺ نے پہلے پانی پر دم کیا پھر وہ دم شدہ پانی وادی بطحان کی مٹی میں ملایا اور مریض پر جھڑک دیا۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ دم شدہ پانی سے مریض کو غسل بھی دے سکتے ہیں ۔

بخاری شریف میں ایک صحابی اور ان کی اہلیہ کا نبی ﷺ کے لیے  خندق کے موقع سے کھانا پکانے کا ذکر ہے ، اس کا چند ٹکڑا یہاں پیش کرتا ہوں ۔

فقال رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم : ( لاتنزلن برمتكم، ولا تخبزن عجينتكم حتى أجيء ) . فجئت وجاء رسول الله صلَّى اللهُ عليه وسلَّم يقدم الناس حتى جئت امرأتي، فقالتْ : بك وبك، فقُلْت : قد فعلت الذي قُلْت، فأخرجت له عجينا فبصق فيه وبارك، ثم عمد إلى برمتنا فبصق وبارك(صحيح البخاري:4102)

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تک میں نہ آؤں تم ہانڈی چولہے پر سے نہ اتارنا اور نہ آٹے کی روٹیاں بنانا یہ سن کر میں ( گھر میں) آیا اور نبیﷺ لوگوں کو اپنے پیچھے لیے ہوئے آپﷺ آگے تشریف لائے ۔میں اپنی بیوی کےپاس آیاتووہ مجھے برابھلا کہنےلگیں۔میں نے کہا کہ تم نے جوکچھ مجھ سے کہا تھا میں نے حضور اکر م ﷺ کےسامنے عرض کردیا تھا۔آخر میری بیوی نےگندھا ہوا آٹا نکالا اور حضورﷺ نے ا س میں اپنے لعاب دہن کی آمیزش کردی اور برکت کی دعا کی پھر ہانڈی میں بھی آپ نے لعاب کی آمیزش کی اور برکت کی دعا کی ۔




4 comments:

  1. Jazaak Allah

    ReplyDelete
  2. لیکن اسمے یہ کہاں لکھا ہے کہ پانی اور نمک پر دم کیا صرف پڑھنے کا ذکر ہے

    ReplyDelete
  3. نفث علیہ بماء کے معنی ہی پانی پردم کرناہے

    ReplyDelete
  4. ابو داؤد والی روایت کے راوی یوسف بن محمد تو ضعیف ہیں

    ReplyDelete