https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 4 December 2019

آدابِ مشورہ

١.دین کی سمجھ بوجھ رکھنے والے،عبادت گزاروں سے مشورہ کرنا۔
کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے سوال پر ارشاد فرمایا:
دین کی سمجھ رکھنے والے عبادت گزار وں سے مشورہ کریں اور کسی کی انفرادی رای پر عمل نہ کریں
(المعجم الاوسط للطبرانی)
٢.اھم امور میں مشورہ اہتمام سے کرنا کیونکہ حضرت ابن  عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جب آیت وشاورھم فی الامر نازل ہوئی تو آپ نے ارشاد فرمایا اللہ اور اس کے رسول کو مشورہ کی حاجت نہیں لیکن اللہ نے اسے میری امت کے لئے رحمت بنا یا ہے لہذا ان میں سے جو کو ی مشورہ کرے گا وہ سیدھی راہ سے محروم نہ رہے گا،اور جو مشورہ نہیں کرے گا،وہ دشواری سے بچ نہیں سکتا۔
(شعب الایمان،کتاب الحکم بین الناس)
٣.سنت  کی نیت سے مشورہ کرنا۔
حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے آپ سے زیادہ مشورہ کرنے والا کسی کو نہیں دیکھا۔
(ترمذی باب ما جاء فی المشورہ)
***
درج ذیل مختصر مضامین بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں:
www.drmuftimohdamir.blogspot.com
#Etiquettes of their own personality
#انسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#Etiquettes of naming
#نام رکھنے کے آداب
#The Impact of Islam on Indian culture
#Last address of the prophet Mohammad peace be upon him
#Prophet's life in short
#Munsif Gogoi
#شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ
#ولیمے کے آداب
#والدین کے حقوق
# ا نسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#غیبت
#سنت و نوافل کہاں پڑھنا بہتر ہے مسجد میں یا گھر میں
#اولوالامرکی تفسیر
#آداب نکاح
#Eid Meeladun Nabi
# موبائل اور فون کے آداب

3 comments: