https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Saturday 28 December 2019

موضوع حدیث کی شناخت ,اصول نقد ودرایت کی روشنی میں

درایت حدیث کے لئے چند اصول نقد محققین نے لکھے ہیں جن سے بہ آسانی من گھڑت احادیث کا موضوع ہونا ثابت ہوجاتاہےجیسے
:
١.نبی کریم صلی اللی علیہ وسلم کی طرف منسوب حدیث میں رکاکت پائی جاتی ہو,کبھی یہ رکاکت یاسطحیت لفظی ہوتی ہے اور کبھی معنوی ہوتی ہے.لفظی رکاکت کامطلب یہ ہے کہ فصاحت و بلاغت اور عربی قواعد کے معیار سے گراہوااسلوب ہو.,
 اورمعنوی رکاکت یہ ہے کہ معنی ومفہوم میں نادانی وکم عقلی پائی جاتی ہوجومعیار نبوت کے مطابق نہ ہو.اس اصول کے تحت درج ذیل قسم کی متعدداحادیث موضوع قرارپاتی ہیں
١.الديك الأبيض صديقي وصديق صديقي وعدو عدوي"سفید مرغ میرادوست ہےاور میرے دوست کادوست ہےاور میرے دشمن کادشمن ہے.
۲.أربع لايشبعن من أربع،أرض من مطر،وأنثى من ذكر،وعين من نظر،وعالم من علم
یعنی چارکوچارسے شکم سیری نہیں ہوتی ,١.زمین کو بارش سے.۲عورت کو مرد سے٣آنکھ کو دیکھنے سے ,۴اور عالم کو علم سے.
٥.إنما الباذنجان شفاء من كل داء، ولا داء فيه
بیگن میں ہر بیماری کی شفا ہے اور اس میں کوئی بیماری نہیں.
٦.عليكم بالعدس فإنه مبارك وإنه برق له القلب ويكثر الدمعة وإنه قدبارك فيه سبعون نبيا
مسور استعمال کرواس میں برکت دی گئی ہے. اس سے دل نرم ہوتاہے,اور آنسوزیادہ ہوتے ہیں اس کے لئے ستر نبیوں نے دعاء کی ہے
۷.
من فارق الدنياوهوسكران دخل القبر سكران،وبعث من قبره سكران،وأمربه إلى النارسكران إلي جبل يقال له سكران
:ترجمه
نشہ کی حالت میں جس کی موت ہوئی وہ قبر میں نشہ کی
 حالت میں داخل ہوگا.اسی حالت میں قیامت کے دن اٹھایاجائے گا. اسی حالت میں آگ کی طرف لےجانے کاحکم ہوگااور ایک پہاڑ کی طرف لیجانے کا حکم ہوگا جس کانام سکران ہے.
(ابن القیم:المنار المنیف,فصل۲٣)
۸.إن لله ملكا اسمه عمارةعلى فرس من الحجارةالياقوت طوله مد بصره يدور في البلدان
و يقف فى الأسواق فينادى ألا ليغل كذا وكذاالاليرخص كذا وكذا
اللہ کے ایک فرشتے کا نام عمارہ جو یاقوت کے گھوڑے پر سوار ہوتاہے منتہائے نظرتک اس کی لمبایئ ہےبازاروں میں وہ ٹھرتاہے اور پکار کرکہتاہےکہ اس قدرگرانی کردو اور اس قدر سستاکردو
(ابن القیم:المنار المنیف,فصل۲٣)
۲.رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب حدیث میں خوبصورت چہرے کے دیکھنے ,یااس سے حاجت طلب کرنے یا اس کی تعریف کرنے کا حکم ہو.اس اصول کے تحت درج ذیل قسم کی حدیث موضوع قرار پاتی ہیں.
١.النظر إلى الوجه الحسن يجلى البصر
خوب صورت چہرے کی طرف دیکھنا نگاہ کو تیز کرتا ہے.
۲.
علیکم بالوجوہ الملاح والحدق السود فان اللہ یستحی ان یعذب ملیحا بالنار.
حسین چہرے اور بڑی سیاہ آنکھ والے کی ہمنشینی اختیار کروکیونکہ اللہ تعالی حسین چہرے کو آگ کاعذاب دینے سے شرماتاہے.
٣.النظر إلى الوجه الجميل عبادة
خوب صورت چہرے کی طرف دیکھنا عبادت ہے
۴.ثلاثة تزيد فى البصر،النظرإلى الخضرة،والماءالجارى،والوجه الحسن
تین چیزوں کی طرف دیکھنے سے نگاہ میں تیزی پیدا ہوتی ہے.١سبزہ زار۲خوب صورت چہرہ ٣آب رواں
(موضوعات کبیر,ملاعلی قاری,ص١١۴)
٣.رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب حدیث میں مختلف پیشے اختیار کرنےوالوں کی برایئ آیئ ہو,جیسے
١.أكذب الناس الصباغ إذاكان يوم القيامةنادي مناد أينماخونة الله فى الأرض فيوتى بالنحاسين والصيارفة والحاكة
رنگریزسب سے زیادہ جھوٹاہوتاہےجب قیامت کے دن پکارنے والا پکارے گاکہ زمین میں اللہ کی خیانت کرنے والے کہاں ہیں تو ٹھٹھیروں,صرافوں اور کپڑابننے والوں کو پیش کیاجائے گا,
۲.
شرارالناس التجاروالزراع
تاجراور کاشتکار بدترین لوگ ہیں
٣.يحشرالله الخياط الخائنين وعليه قميص ورداء مماخاط وخان فيه
اللہ تعالی خیانت کرنے والے درزی کوروز حشراٹھائے گاتو اس کے اوپرکپڑے قمیص اور چادریں ہوں گی جن میں اس نے خیانت کی ہوگی.
تذکرۃالموضوعات,محمد طاہر پٹنی,باب اسبابہ وعقودہ )
(المذمومۃ
٣.ويل للصائغ من غدوبعد
دستکار کے لیئے خرابی ہےکل اور کل کے بعد
۴.بخلاء أمتى الخياطون
میری امت کے بخیل درزی ہیں
تذکرۃ الموضوعات للشیخ محمد طاہر پٹنی  باب اسبابہ )
(وعقودہ المذمومۃ
٥.لاتستشیرالحجامین والحاکۃ ولاتسلمواعلیہم
سینگی لگانےوالوں اور کپڑابننے والوں سے مشورہ نہ کرواور نہ انہیں سلام کرو.
(تذکرۃ الموضوعات,باب اسبابہ وعقودہ المذمومۃ)
٦.لاتستشیرواالحاکۃولاالمعلمین فان اللہ سلب عقولہم,ونزع البرکۃ من کسبہم
کپڑا بننے والوں اور معلموں سے مشورہ نہ کرواللہ نے ان کی عقلیں سلب کرلیں ہیں اور ان کی کمایئ سےبرکت اٹھالی ہے.
(تذکرۃ الموضوعات باب النساجۃ وعقودہ المذمومۃ)
۴.
آپ کی طرف منسوب حدیث میں کسی خاندان,قوم اور شہر کی برایئ ہو.
:جیسےدرج ذیل موضوعات
١.يقول النبطي قتلة الأنبياء وأعوان الظلمة فإذااتخذواالرباع
وشيدالبنيان فالهرب الهرب
۲.
أربع مدائن من مدن النار فى الدنيا،القسطنطنيه،والطبرية ،انطاكية المحترقة وصنعاء .
٣.لوعلم الله فى الخصيان خيرا لاخرج من إصلابهم ذرية يعبدون الله
رسوک اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:نبطی قوم نبیوں کی قاتل اور ظالموں کی مددگار ہے,جب وہ حویلی بنانے لگیں توان سے بھاگو
.چارشہر دوزخ کے شہروں میں سے ہیں ۲.
قسطنطنیہ۲طبریہ,٣انطاکیہ۴ صنعاء
۴
,اگراللہ تعالی ہیجڑوں میں خیرجانتاتوان کی پشت سے ایسی اولادنکالتاجواللہ کی عبادت کرتے.
(اللالی المصنوعہ,للسیوطی,مناوب البلدان والایام)
٥.آپ کی طرف منسوب حدیث قواعد طب کے خلاف ہو.اس جے تحت درج ذیل احادیث موضوع قرار پاتی ہیں.
١.ياعلى عليك بالملح فإنه شفاء من سبعين داء الجذام والبرص والجنون
(اللآلي المصنوعة فى الآحاديث الموضوعة،كتاب الأطعمة)
اے علی!نمک استعمال کرو, اس میں ستر بیماریوں کی شفا ہے,جذام برص اور جنون
۲.اللحم ينبت اللحم من ترك اللحم أربعين يوما ساء خلقه
(تذكرة الموضوعات باب الادام كاللحم)
گوشت گوشت اگاتا ہے.جس نے چالیس دن گوشت کھاناچھوڑدیا اس کے اخلاق وعادات خراب ہوگیے
٣.الشرب من فضل وضؤالمؤمن فيه شفاء سبعين داء
(اللآلي المصنوعه،للسيوطي،كتاب الأطعمه)
مومن کے وضوکابچاہواپانی پینے سے ستر بیماریوں سے شفاء ہوتی ہے.
۴فضل الكراث على البقول كفضل الخبز على سائرالآشياء
گندناکی فضیلت سبزیوں پرایسی ہے جیسی روٹی کی فضیلت تمام چیزوں پر ہے.
٦.آپ کی طرف حدیث عقل عام کے خلاف ہو.جیسے
١.إن سفينة نوح طافت بالبيت سبعاوصلت عند المقام ركعتين
حضرت نوح کی کشتی نے بیت اللہ کاطواف کیا اور مقام ابراہیم کے پاس دورکعت نماز پڑھی.
مصطفی السباعی:السنۃ ومکانتہا فی التشریع )
(الاسلامی,علامات الوضع فی المتن
۲.طول اللحيةدليل قلة العقل
(المقاصد الحسنه حرف الطاء)
داڑھی کی درازی کم عقلی کی دلیل ہے.
٣.إن الورد خلق من عرق النبي صلى الله عليه وسلم
أو من عرق البراق
گلاب کا پھول رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یابراق کے پسینے سے پیدا کیاگیا.
(المقاصد الحسنہ,حرف الہمزہ)
۴.الورد الأبيض خلق من عرقي،ليلة المعراج،والوردالأحمر خلق من عرق جبريل والوردالأصفرمن عرق البراق
سفید گلاب معراج کی رات میں میرے پسینے سے پیداکیاگیا,سرخ گلاب جبریل کے پسینے سےاور زرد گلابراق کے پسینے سے پیداکیاگیا
(۸المنار المنیف فصل)
٥.الجوزدواء والحبن داء فإذا صار فى الجوف صار شفاء
اخروٹ دوا ہے,پنیر بیماری ہے.جب وہ پیٹ میں جاتاہے تو شفاء بن جاتاہے.
(المنار المنیف,فصل:١١)
٦من لم يكن له مال يتصدق به،فليلعن اليهود والنصارى
(المنارالمنيف،فصل11)
جس شخص کے پاس مال خیرات کرنے کے لیے نہ ہوتو اس کو یہودونصاری پر لعنت کرنی چاہیے
۷.من طول شاربه في الدنياطول الله ندامته يوم القيامة وسلط عليه بكل شعرةعلى شاربه سبعين شيطانا فإن مات على ذلك الحال لايستجاب له دعوة ولا ينزل عليه رحمة
(الفوايدالمجموعة فى الأحاديث الموضوعة،باب الخضاب (والطيب
جس شخص نے دنیا میں اپنی مونچھیں بڑھائیں اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی ندامت کو بڑھایے گا.,اور مونچھوں کے ہر بال پرستر شیطان مسلط کردے گااگر اسی حالت میں مرگیاتو نہ اس کی دعاء قبول ہوگی اور نہ اس پر رحمت نازل ہوگی
۸.آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف حدیث اخلاق و حکمت کے خلاف ہو..جیسے درج ذیل احادیث
١.افضل الناس أعقل الناس.
لوگوں میں سب سے افضل وہ ہیں جو عقل میں افضل ہیں.
(موضوعات کبیر, ص١۰٥)
۲.شراركم معلمواصبيانكم أقلهم رحمة على اليتيم وأغلظهم على المساكين
بچوں کے معلم تم میں زیادہ برے ہیں, یتیموں پر بہت کم مہربان اور مسکینوں پر زیادہ سخت ہیں.
(موضوعات کبیر ,ص١۰٥)
٣.النظرة إلى المرء ة الحسناء يزيد فى البصر
خوب صورت خاتون کی طرف دیکھنے سے نظر میں اضافہ ہوتاہے.
(موضوعات,کبیر حرف الشين،الفوائد المجموعة فى الأحاديث الموضوعة،كتاب الزهد)
۴.لایصح المکروالخدیعۃ إلا فى النكاح
مکراور دھوکہ نکاح کے علاوہ کسی اور میں درست نہیں
(الفوائد المجموعة فى الأحاديث الموضوعة للشوكانى)
٥كانت عندى امرأة تسمعني فدخل صل الله عليه وسلم وهي على تلك ثم دخل عمرففرت فضحك صل الله عليه وسلم فقال ما يضحك يا رسول الله فحدثه فقال والله لا أخرج حتى أسمع ما سمع صل الله عليه وسلم فاسمعته
میرے پاس ایک عورت گانا سنا رہی تھی, رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم تشریف لائے. وہ بدستور سناتی رہی پھر حضرت عمر آیے
.تو وہ بھاگ گئ,اس پر رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کو ہنسی آگئ, حضرت عمر نے ہنسی کی وجہ پوچھی آپ نے عورت  کےگاناسنا
نے اور بھاگنے کا واقعہ سنایا توحضرت عمر نے کہا خدا کی قسم  میں اس وقت تک نہ جاؤ ں گا جب تک میں وہی نہ سن لوں جورسول اللہ صل  اللہ علیہ وسلم کو سنا رہی تھی پھر عورت نے حضرت عمر کو سنایا.
(محمد طاہر پٹنی:تذکرۃالموضوعات,باب السماع والشوق)
رسول اللی صل اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب حدیث شہوت وفساد کی داعی ہو جیسے
١.عقولہن فی فروجہن
عورتوں کی عقل ان کی شرمگاہوں میں ہوتی ہے.
(المقاصد الحسنہ,باب  العین)
۲.شکوت إلى جبريل ضعفي من الوقاع فأمرني بأكل الهريسة
میں نے جبریل سےضعف باہ کی شکایت کی تو انہوں نے حریرہ کھانے کا حکم دیا
٣.إن الرجل ليجامع فيكتب له أجر ولد ذكر قاتل فى سبيل لله فقتل
انسان اپنی عورت سے جماع کرتاہے تو اس کو ایسے لڑکے کا اجر ملتاہےجس نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا پھرشہید ہو گیا.
(الفوائدالمجموعۃ فی الأحادیث الموضوعۃ,کتاب النکاح)

No comments:

Post a Comment