https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 22 October 2023

مسلم بچیوں کے نام اور معنی

 

ناممعنیناممعنی
الماسہیرا، سب سے اعلی سفید یا کسی اور ہلکے رنگ کا جوہرالفتمحبت و اتفاق، دوستی، تعلق، اُنسیت
انیسہکئی صحابیات کا نام (مصغر)ادیبہعلم ادب کی ماہر، اعلی خلاق کی حامل
آرزوتمنا، ارمان، اشتیاقآسیہستون، مضبوط بنیاد والی عمارت
آنسہنوجوان، نیک دل، خوش کلامافروزہروشن کیا ہوا
انجمستارے۔ (نجم کی جمع)امبرآسمان، بادل، کرۂ ہوا، فضا
اقصیٰانتہا، دور درازآفریدہجسے پیدا کیا گیا ہو، مخلوق
ارمسنگ میل، قوم عاد کے ایک قبیلہ کا نامبارقہکرن، چمک، بجلی والا بادل، ہتھیاروں کی چمک
بریرہصحابیہ کا نام، بریر بمعنی درختِ جھاؤ کا پھلبشریٰخوش خبری، مسرت بخش خبر
باصرہدیکھنے والی، آنکھباذلہدریا دل
بسیمہحلوا جو ناریل، آٹے، گھی و شکر سے بنایا جائےباسلہجری، بہادر
بے نظیربے مثالسکینہاطمینان، سکون، سنجیدگی، وقار، صحابیہ کا نام (مصغر)
تسنیمجنت کے ایک چشمہ کا نامتسلیمہماننا، سپردگی
تابعہفرمان بردارتميمہصحابیہ کا نام
جویریہحضور ﷺ کی زوجہ مطہرہ کا نام، اُم المؤمنین جویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہاتابیدہچمکا ہوا
تقیہخدا کا خوف دل میں رکھنے والی، اس کی عظمت و ہیبت کے باعث ڈرنے والی، پرہیزگار، متقیامیمہکئی صحابیات کا نام
تائبہتوبہ کرنے والیجمیمہکئی صحابیات کا نام
تابندہروشن، درخشاں، چمک دارتنقیہصاف کرنا، پسند کرنا (چھانٹنا)
ثریاستاروں کا جھرمٹثناءتعریف، مدح، شکریہ
ثویبہحضورﷺ کے چچا ابو لہب کی باندی جو حضور ﷺ کی رضاعی والدہ بھی ہیں، ان کا صحابیہ ہونا مختلف فیہ ہے۔ (مصغر)ثمرہپھل، نفع، نتیجہ
ثمرینقیمتی، بیش قیمت۔ (ثمین کی مؤنث)ثمیرہپھل دار، بارآور۔ (ثمیر کی مؤنث)
ثاقبہچمک دار، روشنحفصہحضور ﷺ کی زوجہ مطہرہ کا نام، اُم المؤمنین حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہما
جلیلہصحابیہ کا نام، شاندار، بڑا، طاقتور۔ (جلیل کی مؤنث)جازیہبدلہ دینےوالی، ثواب۔
جازمہارادہ کرنےوالی، پختہ۔جمیلہکئی صحابیات کا نام، خوب رو، حسینہ
جبینپیشانی۔حدیقہباغ۔
حبیبہکئی صحابیات کا نام۔ محبت کرنے والیحاویہماہرہ، چھاجانیوالی۔
حلیمہحضور ﷺ کی رضاعی والدہ کا نام، حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا۔ بردبار، دانش مندحنفیہحنفی مذہب کی پیروکار۔
حامدہتعریف کرنے والی، شکرگزارحافظہپہریدار، نگہبان۔
حکیمہدانش ور، عقلمند۔ (حکیم کی مؤنث)حمیراءاُم المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کا ایک توصیفی نام۔ (حمراء کی تصغیر)
حنامہندی کے پتے، مہندیحلیفہمدد کا معاہدہ کرنے والی، اتحادی، دوست۔
حمیدہقابل تعریف، جس کی بہت تعریف کی جاتی ہو۔ (حمید کی مؤنث)حورالعینخوبصورت اور سیاہ چشم عورت، (حور اور عین کا مرکب)۔
حامیہحمایت کرنےوالی، پہریدار۔حاسبہحاسب کی مؤنث، شمار کنندہ
حسنہصحابیہ کا نامحمراءسفید فام عورت، سرخی مائل
حاذقہباکمال، ماہر، ہوشیار۔ (حاذق کی مؤنث)حریرہریشمی کپڑے کا ٹکڑا۔
حمیمہقرابت دار، گہری دوست، صحابیہ کا نام (ایک قول کے مطابق)۔ (حمیم کی مؤنث)حسیبہصاحب شرف ونسب، حساب کرنے والی، (حسیب کی مؤنث)
خدیجہاُم المومنین رضی اللہ عنہا اور کئی صحابیات کا نامخاشعہبمعنی عاجزی وانکساری کرنےوالی۔
خزینہخزانہ.خالدہدوامی، لازوال، لافانی، کئی صحابیات کا نام۔ (خالد کی مؤنث)
خلیطہشریک، حصہ دار۔خلیلہدوست، خیرخواہ، ہمدرد۔ (خلیل کی مؤنث)
خولہکئی صحابیات کا نام، ہرنیخورشیدہسورج، منور
دیباقیمتی ریشمی کپڑادردانہموتی، موتی کا دانہ
ذکیہتیزفہم۔ (ذکی کی مؤنث)ذاکرہذکر کرنے والی، یاد کرنے والی۔ (ذاکر کی مؤنث)
رافعہبلند۔رقیبہنگہبان، محافظہ (رقیب کی مؤنث)
رقیہنبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی صاحب زادی کا نام، کئی صحابیات کا نامراسیہمضبوط۔
راحلہمسافر، جانے والی۔رحیمہمہربان، مشفقہ (رحیم کی مؤنث)
ریحانہصحابیہ کا نام، گلدستہ، کلی، خوبصورتراشدہہدایت یافتہ، کامیاب، بالغ، باشعور۔ (راشد کی مؤنث)
رشیدہہدایت یافتہ۔ (رشید کی مؤنث)رضوانہرضامندی
رفیعہعمدہ، نفیس، بلند مرتبہ، اعلیٰ (رفیع کی مؤنث)راحمہمہربان، رحم کرنے والی
راعیہنگران، محافظ۔رخیمہنازک۔
رضیہپسندیدہ، فرمانبردار، مخلص دوست (رضی کی مؤنث)رفیقہسہیلی، دوست۔
رابعہصحابیہ کا نامراضیہخوش، رضامند (راضی کی مؤنث)
راویہبیان کرنے والیراجیہپُراُمید، امیدوار
رَجاءصحابیہ کا نام، امیدرخشندہچمکنے والی، آب وتاب والی، تابندہ، منور۔
رشدہہدایت والیرائقہلطیف شئ، خالص، اصلی۔
رحیلہصحابیہ کا نامزاہدہعبادت گزار، خدا رسیدہ (زاہد کی مؤنث)
زینبنبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی صاحب زادی رضی اللہ عنہا اور کئی صحابیات کا نامزبیدہعباسی خلیفہ ہارون الرشید کی اہلیہ (رحمھما اللہ) کا لقب
زیباخوشنما، خوبصورت۔زاہرہزاھر کی مؤنث، روشن، چمک دار
زکیہنیک و صالحہزائرہمہمان، زیارت کنندہ۔ (زائر کی مؤنث)
زہیرہزھرۃ کی تصغیر بمعنی چھوٹی یا پیاری کلی، پھولزعیمہضامنہ و کفیلہ، رہنما۔
زرقاءآسماں۔سائرہچلنے والی، متحرکہ۔
ساجدہسجدہ کرنے والی (ساجد کی مؤنث)ساہرہبیدار، چوکنا، محتاط۔
سلمیٰکئی صحابیات کا نامسعیدہکئی صحابیات کا نام، نیک، خوش قسمت (سعید کی مؤنث)
سعدیہقبیلہ بنی سعد کی طرف منسوب، جہاں کی حضرت حلیمہ سعدیہ(رضی اللہ عنھا) تھیں، اور جگہ کانام بھی ہے۔سیماماتھا، پیشانی، علامت، نشانی، سرحد۔
سعودہخوش بختیسودہاُم المؤمنین اور کئی صحابیات کا نام
سدرہصحابیہ کا نام بمعنی بیری کا درختسمراءگندمی رنگت والی
سمیرہداستان سنانےوالی۔سفیرہقاصدہ، ایلچی، ہوشیار وباکمال عورت۔
سلطانہحکمران عورت۔شاکرہشکرگزار (شاکر کی مؤنث)
شارقہروشن، منور (شارق کی مؤنث)شجیعہدلیر، بہادر۔
شہلاسیاہ آنکھ، ایسی آنکھ جس میں نیلے بھورے یا سرخ رنگ کی جھلک ہو۔شاذیہنادر،عجیب
شفیقہشفیق کی مؤنث بمعنی مشفق، مہربانشاہدہشاہد کی مؤنث بمعنی گواہ، حاضر
شائقہشائق کی مؤنث بمعنی خواہاں، دلچسپشریقہخوبصورت روشن
شیماطبعیت، عادت۔شائستہمستحق، لائق، سزاوار۔
شگفتہکھلی ہوئ(پھول، کلی وغیرہ)۔شمامہبہت سونگھنے والی، سونگھنے کی چیز۔۔
شمعچراغشہیرہنیک نام، معروف زمانہ، نامور۔
شافعہسفارش کنندہ۔شہنازعطر کی ایک قسم جو نئی نویلی دلہن کے لئے مخصوص ہے
صبیحہصبحصائبہٹھیک، برحق
صدیقہاُم المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا امتیازی وصف، انتہائی سچی، ہمیشہ تصدیق کرنے والی (صدیق کی مؤنث)صادقہسچی، مخلصہ، وفادار، دیانت دار۔ (صادق کی مؤنث)
صاحبہسہیلی، مالکہ، حاکمہ، منتظمہ۔ (صاحب کی مؤنث)صفیہ

ایک سلام کے بعد وضو ٹوٹ گیا نماز ہویی کہ نہیں

 بصورتِ  مسئولہ اگر کسی شخص کا وضو ایک طرف  سلام پھیرنے کے بعد ٹوٹ جائے تو  چوں کہ نماز کے آخر میں دونوں طرف سلام پھیرنا واجب ہے؛ اس  لیے وضو کرکے دوسری طرف سلام پھیردے ، اگر درمیان میں کوئی بات چیت کرلی یا "بنا ء" کی شرائط کے خلاف  کوئی عمل کرلیا تو وقت کے اند  اندر نماز کا دوبارہ  پڑھنا واجب  ہوگا، اگر نماز کا وقت نکل جائے تو  پھر اعادہ واجب نہیں ہے، بلکہ توبہ استغفار لازم ہے،البتہ اس صورت میں اگر دوسرے سلام کا لفظ السلام  کہنے کے بعد وضو ٹوٹا تو اس صورت میں نماز مکمل ہوگئی  اعادے کی ضرورت نہیں ؛اس  لیے کہ لفظ "السلام"  تک واجب ہے ،  باقی  الفاظ  (علیکم ورحمۃ اللہ)  واجب نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 468):

"(ولفظ السلام) مرتين فالثاني واجب على الأصح برهان، دون عليكم.

(قوله: دون عليكم) فليس بواجب عندنا."

مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 95):

"و" يجب "لفظ السلام" مرتين في اليمين واليسار للمواظبة ولم يكن فرضا لحديث ابن مسعود "دون عليكم" لحصول المقصود بلفظ السلام دون متعلقه ويتجه الوجوب بالمواظبة عليه أيضًا."

الموسوعة الفقهية الكويتية (11/ 316):

"وَأَقَل مَا يُجْزِئُ فِي لَفْظِ السَّلاَمِ مَرَّتَيْنِ عِنْدَ الْحَنَفِيَّةِ " السَّلاَمُ " دُونَ قَوْلِهِ " عَلَيْكُمْ " . وَأَكْمَلُهُ وَهُوَ السُّنَّةُ أَنْ يَقُول : " السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ " مَرَّتَيْنِ."

الرثاء في الشعر الأندلسي

 احتل الرثاء في الشعر الأندلسي منزلة كبيرة بين أغراض الشعر الأخرى، فقد واكب التطور الذي طرأ على الشعر العربي، وكان له دور في نقل مجريات الأحداث الذي شهده العصر الأندلسي خصوصًا في أواخر عهده؛ كونه الوسيلة الوحيدة القادرة على نقل المآسي والمعاناة حينها، تجدر الإشارة بأن رثاء الأقارب، والمدن والدويلات في الشعر الجاهلي حظي بنصيب أكبر من باقي الموضوعات الأخرى، وذلك بسبب الفتن التي أطاحت في الأندلسيين وأدّت إلى فقدان الكثير منهم وذهاب شملهم وفقدان مدنهم.[٢]




أبرز موضوعات الرثاء في الشعر الأندلسي

اشتمل الرثاء في الشعر الأندلسي على العديد من الموضوعات، منها:



رثاء النفس

هو رثاء الشاعر لحاله ومآله بعد اقترابه من الموت أو لأسباب أخرى، ومنها قصيدة أبو الصلت أمية بن عبد العزيز القائل فيها:[٣]




سَـكَـنـتُـكِ يـا دارَ الفَـناءِ مُصَدِّقا

بِــأَنّــى إِلى دارِ البَـقـاء أَصـيـرُ

وَأَعـظَـمُ مـا فـي الأَمرِ أَنّي صائِرٌ

إِلى عـادِلٍ فـي الحُـكـمِ لَيسَ يَجورُ

فَيا لَيتَ شِعري كَيفَ أَلقاهُ بَعدَها

وَزادي قَــليــلٌ وَالذُنــوبُ كَــثـيـرُ

فَـإِن أَكُ مُـجـزيّـاً بِـذَنـبـي فَـإِنَّني

بِــحَــرِّ عَــذابِ المُـذنِـبـيـنَ جَـديـرُ

وَإِن يَــكُ عَــفـو ثُـمَّ عَـنّـى وَرَحـمـة

فَـــثَـــمَّ نَـــعـــيـــمٌ دائر وَسُـــرورُ





ويشتمل رثاء النفس على العديد من الأمور الدينية، منها؛ التوبة والاستغفار، والتفكر بالموت والإعداد له، والزهد في الدنيا، والاستشهاد وتمني الموت، والوصية، والاستشفاع وغيرها، ومنها قصيدة أبو الوليد بن الفرضي الذي كتبها عندما شعر بدنو أجله طالبًا المغفرة من الله، فقال فيها:[٤]




أَسـيـرُ الخَـطـايـا عـندَ بابكَ واقفٌ

عــلى وجــلٍ مــمــا بــه أَنـتَ عـارفُ

يـخـافُ ذنـوبـاً لم يغب عنكَ غيبها

ويـرجـوكَ فـيـهـا فـهـو راجٍ وخَـائفُ

ومـن ذا الذي يـرجـى سِـواكَ ويتقي

ومـا لكَ مـن فـضـلِ القـضـاءِ مخالفُ

فـيـا سـيـدي لا تخزني في صَحيفتي

إذا نُـشِـرتْ يـوم الحـسابِ الصحائفُ





رثاء المدن والمماليك

كثر رثاء المدن والمماليك بعد أن سيطر المرابطين والإسبان على المماليك الأندلسية في فترات زمنية متفرقة، ومنها قصيدة رثاء لأبي القاسم السُّهيلي التي رثى بها مدينة بَلَنسية فقال فيها:[٥]




يَا دَارُ أَيْنَ البِيضُ وَالآرَامُ

أَمْ أَيْنَ جِيرَانٌ عَلَيَّ كِرَامُ

رَابَ المُحِبَّ مِنَ المَنَازِلِ أَنَّهُ

حَيَّا فَلَمْ يَرْجِعْ إِلَيْهِ سَلاَمُ

لَمَّا أَجَابَنِيَ الصَّدَى عَنْهُمْ وَلَمْ

يَلِجِ المَسَامِعَ لِلْحَبِيبِ كَلاَمُ

طَارَحْتُ وُرْقَ حَمَامِهَا مُتَرَنِّمًا

بِمَقَالِ صَبٍّ وَالدُّمُوعُ سِجَامُ

يَا دَارُ مَا فَعَلَتْ بِكِ الأَيَّامُ

ضَامَتْكِ وَالأَيَّامُ لَيْسَ تُضَامُ