https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 22 October 2023

ایک سلام کے بعد وضو ٹوٹ گیا نماز ہویی کہ نہیں

 بصورتِ  مسئولہ اگر کسی شخص کا وضو ایک طرف  سلام پھیرنے کے بعد ٹوٹ جائے تو  چوں کہ نماز کے آخر میں دونوں طرف سلام پھیرنا واجب ہے؛ اس  لیے وضو کرکے دوسری طرف سلام پھیردے ، اگر درمیان میں کوئی بات چیت کرلی یا "بنا ء" کی شرائط کے خلاف  کوئی عمل کرلیا تو وقت کے اند  اندر نماز کا دوبارہ  پڑھنا واجب  ہوگا، اگر نماز کا وقت نکل جائے تو  پھر اعادہ واجب نہیں ہے، بلکہ توبہ استغفار لازم ہے،البتہ اس صورت میں اگر دوسرے سلام کا لفظ السلام  کہنے کے بعد وضو ٹوٹا تو اس صورت میں نماز مکمل ہوگئی  اعادے کی ضرورت نہیں ؛اس  لیے کہ لفظ "السلام"  تک واجب ہے ،  باقی  الفاظ  (علیکم ورحمۃ اللہ)  واجب نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 468):

"(ولفظ السلام) مرتين فالثاني واجب على الأصح برهان، دون عليكم.

(قوله: دون عليكم) فليس بواجب عندنا."

مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 95):

"و" يجب "لفظ السلام" مرتين في اليمين واليسار للمواظبة ولم يكن فرضا لحديث ابن مسعود "دون عليكم" لحصول المقصود بلفظ السلام دون متعلقه ويتجه الوجوب بالمواظبة عليه أيضًا."

الموسوعة الفقهية الكويتية (11/ 316):

"وَأَقَل مَا يُجْزِئُ فِي لَفْظِ السَّلاَمِ مَرَّتَيْنِ عِنْدَ الْحَنَفِيَّةِ " السَّلاَمُ " دُونَ قَوْلِهِ " عَلَيْكُمْ " . وَأَكْمَلُهُ وَهُوَ السُّنَّةُ أَنْ يَقُول : " السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ " مَرَّتَيْنِ."

No comments:

Post a Comment