یہ لاشہائے بے کفن یہ ٹوٹے پھوٹے جسم وتن
بھلاسا ان کو نام دویہ زیست ہے نہ مرگ تن
شعور ہست وبود کے وہ نکتہائے خفیہ سن
جنہیں ملک نہ کہہ سکے وہ راز کہہ گیا کفن
تری نگاہ میں حیات سلسۂ نفس سے ہے
حیات جاودان دیکھ,یہی ہے اس کا بانکپن
تونوحہ کر سلام لکھ نہ مرثیہ سنا انہیں
نقش دوام بن گئے جو لاشہائے بے کفن
بھلاسا ان کو نام دویہ زیست ہے نہ مرگ تن
شعور ہست وبود کے وہ نکتہائے خفیہ سن
جنہیں ملک نہ کہہ سکے وہ راز کہہ گیا کفن
تری نگاہ میں حیات سلسۂ نفس سے ہے
حیات جاودان دیکھ,یہی ہے اس کا بانکپن
تونوحہ کر سلام لکھ نہ مرثیہ سنا انہیں
نقش دوام بن گئے جو لاشہائے بے کفن
No comments:
Post a Comment