عقیقہ کرتے وقت جانور کو ذبح کرنے میں اور بچے کے سر کے بالوں کوحلق کرنےمیں ترتیب ضروری نہیں، کسی بھی عمل کو مقدم کرسکتے ہیں، تاہم بہتر یہ ہے کہ پہلے جانور کوذبح کریں، پھر بال کٹوائیں۔
"یستحب الذبح قبل الحلق، وصححه النووي في شرح المهذب". (إعلاء السنن باب أفضلیة ذبح الشاة في العقیقة)
مفتی بہ قول کے مطابق احناف کے نزدیک عقیقہ مستحب ہے ۔ ( العرف الشذی ، باب ماجاء فی العقیقة، اعلاء السنن: ۱۱۴/۱۷، فتاوی دار العلوم : ۶۰۵/۱۵ ) بہتر یہ ہے کہ عقیقہ ولادت کے ساتویں دن کیا جائے ، اگر کسی وجہ سے ساتویں دن عقیقہ نہیں کیا، تو جب بھی کریں، ساتویں دن کا لحاظ رکھنا بہتر ہے ، مثلا : اگر بچہ جمعہ کو پیدا ہوا ہے ، تو عقیقہ جمعرات میں کریں اور لڑکے کے عقیقے میں مستحب یہ ہے کہ دو بکرے ذبح کیے جائیں اور اگر بڑے جانور میں حصہ لینا ہو، تو بہتر یہ ہے کہ دو حصے لیے جائیں، اگر ایک بکرا ذبح کیا یا بڑے جانور میں ایک حصہ لیا، تب بھی عقیقہ ہوجائے گا ۔
No comments:
Post a Comment