https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Saturday 6 July 2024

قرآن مجید کو بھلا دینے پر وعید

      قرآنِ کریم کو یادکرنے کے بعد جان بوجھ کر بھلادینا انتہائی سخت گناہ ہے، اورایسےشخص کے بارے میں حدیث شریف میں سخت وعیدیں آئی ہیں، چنانچہ مشکوۃ شریف کی روایت میں ہے:

"عن سعد بن عبادة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: "ما من امرئ يقرأ القرآن ثم ينساه إلا لقي الله يوم القيامة أجذم" . رواه أبو داود والدارمي".

ترجمہ: حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو شخص قرآنِ  کریم پڑھ کر بھول جائے تو وہ قیامت کے دن اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اس کا ہاتھ کٹا ہوا/کوڑھی ہونے کی حالت میں  ہو گا۔

نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ مجھ پر امت کے گناہ پیش کئے گئے میں نے اس سے بڑھ کر کوئی گناہ نہیں پایا کہ کوئی شخص قرآن شریف یاد کرنے کے بعد اُسے بھلا دے۔ (الترغیب والترہیب: ج۲، ص۳۵۹)-
دوسری جگہ ارشاد ہے کہ جو شخص قرآن شریف پڑھ کر بھلادے قیامت کے دن اللہ کے دربار میں کوڑھی حاضر ہوگا۔ جیسا کہ اوپر گزرا (نابینا کی روایت میرے علم میں نہیں)اھ (الترغیب والترہیب: ج۲، ص۳۵۹)-
لہٰذا شخصِ مذکور پر لازم ہے کہ اُسے جتنا قرآن بھول چکا ہے اُسے دوبارہ نئے سرے سے یاد کرنے کی بھرپور کوشش کرے چاہے تھوڑا تھوڑا کرکے ہی کیوں نہ ہو اور اب تک جو سستی ہوئی ہے اس پر صدقِ دل سے توبہ واستغفار بھی کرے۔

      جوشخص اپنی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے قرآنِ  کریم اتنا بھول جائے کہ بالکل نہ پڑھ سکے وہ اس وعید میں شامل ہے، اورجو شخص مسلسل اپنی محنت اور عزم سے قرآن کریم کو یادکرتا رہے  اور حافظہ کی کم زوری کی وجہ سے اگر پختگی مضبوط نہ رہ سکی تو امید ہے کہ ان شاء اللہ اس وعید سے محفوظ رہے گا

No comments:

Post a Comment