https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 24 November 2019

سنت اور نوافل کہاں پڑھنا بہتر ہے مسجد یا گھر؟

احادیث و آثار سے معلوم ہوتا ہے کہ سنن و نوافل  بجز تراویح گھر پر ادا کرنا افضل ہے۔لہذا جو لوگ گھر پر سنتیں یا نوافل پڑھتے ہیں ان کو اس عمل سے روکنا خلاف سنت ہےالبتہ اگر کسی کو خشوع وخضوع گھر  کے بجائے مسجد میں زیادہ ہوتاہو تو اس کامسجد میں پڑھنا افضل ہے۔ علامہ شامی لکھتے ہیں:والافضل فی النفل غیر التراویح المنزل الالخوف شغل منھا۔والاصح افضلیتہ ماکان اخشع واخلص (الدرالمختار علی ھامش ردالمحتار باب الوتر والنوافل ص ٦٣٨ج١) فتاویٰ دارالعلوم میں ھے: احادیث میں سنن و نوافل کے مکان میں ادا کرنے کی جوکچھ فضیلت وارد ہوئی ہے وہ مشھور و معروف ہے۔اور فقہاء نے بھی سواءے تراویح کے دیگر سنن و نوافل کے مکان میں پڑھنے کو افضل فرمایا ہے۔اور حضرات اکابر حنفیہ مثل حضرت محدث و فقیہ گنگوھی کا عمل اسی پر دیکھا گیا۔(فتاویٰ دارالعلوم ج ٤ ص ٢٠٩) فقہاء نے اس کی تصریح کی کہ جس جگہ خشوع وخضوع زیادہ حاصل ہو اس جگہ نوافل و سنن پڑھنا افضل ہے۔جیسا کہ در مختار کی عربی عبارت سے واضح ہوتا ہے۔
#سنت و نوافل کہاں پڑھنا بہتر ہے مسجد یا گھر میں
#where to perform nafil salah
www.drmuftimohdamir.blogspot.com
#Etiquettes of their own personality۔
درج ذیل مضامین بھی ملاحظہ فرمائیں:
#انسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب

#Etiquettes of naming
#نام رکھنے کے آداب
#The Impact of Islam on Indian culture
#Last address of the prophet Mohammad peace be upon him
#Prophet's life in short
#Munsif Gogoi
#شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ
#ولیمے کے آداب
#والدین کے حقوق
# ا نسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#غیبت
#سنت و نوافل کہاں پڑھنا بہتر ہے مسجد میں یا گھر میں
#اولوالامرکی تفسیر
#آداب نکاح
#Eid Meeladun Nabi
# موبائل اور فون کے آداب


No comments:

Post a Comment