https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 24 November 2019

اولوالامر کی تفسیر

أمر کے معنیٰ اہم کام اور معاملہ کے ہیں۔لغوی معنی اھم کام اور معاملہ والے۔فقہاء ومفسرین نے اس کی دو تفسیریں کی ہیں:١.علماء  یعنی دینی علوم کے ماہرین۔٢.اھل انتظام اور سیاسی امراء و حکام۔پہلی تفسیر کے قایل حضرت جابر،ابن عباس،حسن بصری،عطاء مجاھد،ضحاک،ابوالعالیہ وغیرہ ھیں۔ امام ابو بکر جصاص رازی فرماتے ہیں کہ دونوں ہی آیت قرآنی کی مراد میں شامل ہیں۔ویجوزان یکون جمیعا مرادین بالآیہ لان الاسم یتناولھم جمیعا۔(احکام القرآن ص١٧٧ج٣) لیکن یہ بات واضح رھنی چاہیے کہ اولو الامر کی اطاعت انھیں امور میں لازم ہے جو معصیت اور نافرمانی باری تعالیٰ پر مبنی نہ ہو ں۔اس ضمن میں یہ نکتہ قابل ذکر ہے کہ آیت میں اطاعت کا لفظ اللہ اور اس کے رسول کے لئے مستقل طور پر آیا ہے جبکہ اولوالامر کے لئے یہ لفظ علیحدہ نہیں لا یا گیا معلوم ہوا کہ اللہ اور رسول کی اطاعت بذات خود واجب ہے اور امیر کی اطاعت اللہ اور رسول کے ضمن میں واجب ہے یعنی جب تک امیر شریعت کے مطابق حکم دے تو اس کا ماننا واجب ہے۔اورجب شر یعت کی خلاف ورزی کا حکم دے تو اطاعت جایز نہیں۔
#اولوالامرکی تفسیر
#Illustration of ulul Amr.
www.drmuftimohdamir.blogspot.com
درج ذیل مضامین بھی ملاحظہ فرمائیں:
#Etiquettes of their own personality
#انسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب

#Etiquettes of naming
#نام رکھنے کے آداب
#The Impact of Islam on Indian culture
#Last address of the prophet Mohammad peace be upon him
#Prophet's life in short
#Munsif Gogoi
#شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ
#ولیمے کے آداب
#والدین کے حقوق
# ا نسان کے اپنی ذات سے متعلق آداب
#غیبت
#سنت و نوافل کہاں پڑھنا بہتر ہے مسجد میں یا گھر میں
#اولوالامرکی تفسیر
#آداب نکاح
#Eid Meeladun Nabi
# موبائل اور فون کے آداب

No comments:

Post a Comment