https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Monday 5 July 2021

لنچنگ کی سرپرستی خود بی جے پی کررہی ہے

 لنچنگ کے واقعات پے در پے ہورہے ہیں۔خاص طور پر یہ واقعات بی جے پی کی ریاستوں میں ہی انجام پارہے ہیں۔کیا اب مسلمان کو اس لیے مارا جائے گا کہ وہ آپ کا ووٹر اور سپورٹر نہیں۔کیا اپنے شہریوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے؟ کیا یہی ہے سب کا ساتھ اور سب کا وکاس اوروشواس؟ کیا یہی رام راجیہ کی تصویر ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومتیں راج دھرم نبھاتے ہوئے اپنے تمام شہریوں کا تحفظ کریں۔ان خیالات کا اظہار کل ہند مجلس اتحادالمسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے کظیم شیروانی سے ملاقات کرنے کے بعدپریس کو جاری ایک بیان میں کیا۔صدر مجلس اپنی ٹیم کے ساتھ کظیم کے گھر پہنچے اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔اس موقع پرصدر مجلس نے کہا کہ موہن بھاگوت نے جہاں بیان دیا وہیں یہ واقعہ اسی دن ہوگیا۔اگر موہن بھاگوت کا کہنا درست ہے کہ لنچنگ کرنے والوں کا تعلق ہندو دھرم سے نہیں ہے۔تو وہ اپنے غنڈوں کو قابو میں کریں۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ موہن بھاگوت کے بیان سے مسلمان کسی خوش فہمی کا شکار نہ ہوں۔وہ صرف ایک جملہ ہے۔ جس ریاست کا مکھیا ہی غیر آئینی زبان بولتا ہو اور مسلمانوں کے خلاف بھڑکاتا ہو اس ریاست کے ہندو دہشت گردوں سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔لنچنگ کی سرپرستی خود بی جے پی کر رہی ہے اس لیے بی جے پی سے لنچنگ کرنے والوں کے خلاف قانون سازی کی امید کرنا یا لنچنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی توقع کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔اس لیے مسلمانوں کو اپنا تحفظ خود کرنا ہوگا۔اوکھلا کے رہنے والے کظیم شیروانی جو صبح سات بجے علی گڑھ جانے کے لیے سیکٹر 37پر بس کیا انتظار کررہے تھے انھیں ایک کار میں سوار چار ہندودہشت گردوں نے کار میں بیٹھا کر بے دردی سے مارا ،ان کی آنکھ پھوڑنے اورگلا گھونٹ کر جان لینے کی کوشش کی ،ان کا پائجامہ کھول کر درندگی کا مظاہرہ کیا گیا۔ صدر مجلس نے کہا کہ حکومت باز آئے ،ان کی سرپرستی کرنا چھوڑ دے،ان کے خلاف قانونی کرروائی کریا وریاد رکھے کہ ظلم کی عمر زیادہ نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کے نتائج اچھے ہوتے ہیں ۔مجلس ہر طرح مظلوموں کا ساتھ دے گی ۔

1 comment: