https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 6 July 2021

جامعہ میں گولی چلانے والا غنڈہ کھلے عام نفرت آمیز بیان دیتاہے, کیاپولیس اسے گرفتار کرے گی؟

 نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں دسمبر 2019 سے فروری 2020 تک چلے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے قانون) (CAA Bill) مخالف احتجاج کے دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس فائرنگ کی گئی تھی۔ گولی چلانے والا ملزم ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ ملزم نے گزشتہ اتوار کو ہریانہ کے پٹودی میں ایک مہاپنچایت میں حصہ لیا۔ اس مہا پنچایت میں اس نے بھیڑ کو مسلم خواتین کو اغوا کرنے کے لئے اکسایا۔ ساتھ ہی مسلمانوں پر حملے کرنے کی بھی بات کہی۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

ہریانہ کے پٹودی میں مذہب تبدیلی، لو جہاد، آبادی کنٹرول جیسے موضوع کو لے کر گزشتہ اتوار کو ایک مہاپنچایت بلائی گئی تھی۔ اس مہاپنچایات کا ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔ اس میں جامعہ کے پاس گولی باری کرنے کا ملزم نوجوان قابل اعتراض باتیں کہتا ہوا سنائی پڑ رہا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ کہہ رہا ہے، 'میں جہادیوں اور دہشت گردانہ ذہنیت کے لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جب میں سی اے اے کی حمایت میں جامعہ جاسکتا ہوں تو پٹودی زیادہ دور نہیں ہے'۔ ملزم نے مسلم خواتین کے اغوا کے لئے بھیڑ کو اکسایا۔ اس نے مسلمانوں کے لئے قابل اعتراض زبان کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کو مارا جائے گا تو وہ رام رام چلائیں گے۔ 

اسٹاک سوامی پر نہ عدلیہ کوترس آیا نہ انسانیت کورحم آیانہ جبکہ علی الاعلان عوام پر گولی چلانے والے پر انصاف کے مندر کورحم آگیا اور وہ ضمانت پر گھوم رہاہے بلکہ ہیرو بن گیاہے کیایہ انصاف  کامذاق نہیں ؟چوراسی سالہ ضعیف بیمار تڑپ تڑپ کر جان دے رہاہے ضمانت کی درخواست دے رہاہے کوئی شنوائی نہیں  بالآخرسسک سسک کرمرجاتاہے.  سنگ وخشت مقید ہیں اور سگ آزاد. 

2 comments:

  1. Everything even police and system etc biased here.

    ReplyDelete
  2. The court has given bail to this hooligan another time.

    ReplyDelete