آدمی پر باپ کی بیوی ہونے کی وجہ سے صرف سوتیلی ماں حرام ہوتی ہے، سوتیلی ماں کی ماں یا بہن حرام نہیں ہوتی؛ اس لیے سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرسکتے ہیں، جائز ہے، مستفاد:قال ابن عابدین عن الخیر الرملي:ولا تحرم أم زوجة الأب ولا بنتھا فأخت زوجة الأب أولى بأن لا تحرم (شامی ۴:۱۰۵، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند)۔
No comments:
Post a Comment