https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 1 August 2024

بیوی کو لیکر شاپنگ پر جانا

 بہتریہ ہے کہ شوہرخودہی خریداری کرے،آج کل مخلتف ذرائع سےخواتین کی پسندکی ہی چیزیں گھربیٹھےمنگوائی جاسکتی ہیں،لہٰذاعورت کےلیےبلاضرورت گھرسےخریداری کےلیےنکلناجائزنہیں،خصوصاًجب کہ بازارمیں مردوں کےساتھ بےتکلفانہ گفتگو،بھاؤ تاؤاوراختلاط ہو،تاہم اگرمجبوری ہوتوشوہر اپنی بیوی کو  مکمل پردےکی رعایت کےساتھ خریداری کےلیے  اپنےساتھ لےجاسکتاہے۔

الدرالمختار میں ہے:

"(وينقلها فيما دون مدته) أي السفر (من المصر إلى القرية وبالعكس) ومن قرية إلى قرية لأنه ليس بغربة، وقيده في التتارخانية بقرية يمكنه الرجوع قبل الليل إلى وطنه، وأطلقه في الكافي قائلا: وعليه الفتوى."

(کتاب النکاح، باب المهر، مطلب فی السفر بالزوجة، ج: 3، ص: 147، ط: سعيد)

تفسيرمظہری میں ہے:

"أمر بالقرار في البيوت وعدم الخروج بقصد المعصية كما يدل عليه قوله تعالى وَلا تَبَرَّجْنَ فإنه عطف تفسيري وتأكيد معنى وليس في الآية نهي عن الخروج من البيت مطلقا."

(ج: 7، ص:338، ط: رشيدية)

No comments:

Post a Comment