https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Friday 28 February 2020

دہلی کے فسادات کی جواب دہی کس کے ذمے؟

بظاہردہلی کے فسادات منصوبہ بند طریقے سے حکومت نے کرائے ہیں جو مسلمانوں کی کھلی ہوئی دشمن ہے.کیونکہ آرایس ایس کے غنڈے تلوار اٹھائے لاٹھی اور ڈنڈوں ہتھیاروں سے لیس متعدد ویڈیو فوٹیج میں حتی کہ مسجد کے مینار پر بھی چڑھے نظر آرہے ہیں. بعض فوٹیج سے ثابت ہوتا ہے کہ پولیس برابرکی شریک ہے مسلمانوں کو دیمک کہنے والے امت شاہ  وزیر داخلہ ہونے کی بنا پرپولیس کے سربراہ ہیں انہوں نے ہی پولیس کو شہہ دی ورنہ اتنازبردست فساد ممکن نہیں تھا  اب کسی میں ہمت ہے جو ان سے پوچھے! کٹھ پتلی راشٹر پتی میں بھی نہیں !مہاڈرپوک اور کرپٹ رشوت خور عدلیہ میں بھی نہیں! قارون زمانہ ڈولنڈ ڈرمپ میں بھی نہیں,آرایس ایس نفرت کے بیج جب تک بوتی رہی گی انسانیت کا خون اور گاندھی کا قتل باربار ہندوستان میں ہوتارہے گا, کیاہندومذہب معصوم لوگوں کو بلاوجہ قتل کرنے کی اجازت دیتاہے؟نفرت کی سیاست کرنے کی اجازت دیتاہے؟بھید بھاؤ کی اجازت دیتا ہے ؟میرا خیال ہے بالکل نہیں دیتا,پھر یہ آرایس ایس ,مودی ,یوگی امت شاہ ,بی جے پی,انوراگ,کپل شرما,گری راج وغیرہ وغیرہ,کیسے ہندوہیں ,یہ تو کھلے عام نفرت کی باتیں کرتے ہیں اور اپنے ہندوہونے پر انہیں فخرہے! اگر سارے ہندو ایسے ہی ہوجائیں تونفرت کی آگ لگ جائے.عام ہندو شریف اور سادہ ہے اس کی غلطی یہ ہے کہ وہ ان خون کے سوداگروں کے بہکاوے میں آجاتاہے.دہلی کے فسادات گوڈسے کے پرستاروں نے کرائے ہیں جو امن وآشتی کے دشمن ہیں انہیں گاندھی سے نفرت ہے.بی جے پی کے کئ ایم پی ایم ایل اے گوڈسے کی تعریف کرچکے ہیں.حتی کہ ایک صاحب کھلے عام گاندھی کی تحریک کو ڈرامہ بازی سے تعبیر کرچکے ہیں .حقیقت یہ کہ ہندوستان کے سبھی اہم مناصب پر خواہ وہ صدارت,ہو یاوزارت عظمی عدلیہ ,فوج ,پولیس بیوروکریسی وغیرہ سبھی پر آرایس ایس کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں اس لئے بڑی سے بڑی واردات ,فسادات ہوں یا بالکل بکواس اور مضکہ خیز فیصلے, ایم پیز کی نفرت آمیز ہزیان سرائی ہو یا انتقام کی سیاست,حتی کے فرقہ پرستی پرمبنی قانون سی اے اے تک اسی پارلیامنٹ نے پاس کردیا جواپنے کو گاندھی کی آماجگاہ کہنے پر فخر محسوس کرتی ہے .اب ایک مضبوط ومستحکم عدلیہ کی ضرورت ہے جو گوگوئی کی طر ح جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے اصول پر فیصلہ کرکے انصاف کاخون نہ کرے بلکہ اس میں ٹی این سیشن کی جرأت ہونی چاہئے,حقیقت یہ ہے کہ نفرت کی سیاست کرکے بی جے پی اور اس کی حامی پارٹیاں ہندومذہب سے دنیا کو بدگمان کررہی ہیں سچے حقیقی مذہب پرست ہندوؤں کو آگے آکر ان کی کھلے عام اصلاح کرنی چاہئے اور اپنے مذہب کی سچی تصویر پیش کرنی چاۂیے مذہب کے نام پر خون خرابہ کرنے والوں اور اپنی سیاست چمکانے والوں کو اس گندی حرکت سے باز رکھنا چاہئے,

No comments:

Post a Comment