https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 13 February 2020

The last time of David حضرت داؤد کا آخری وقت

امام احمد بن حنبل نے صحیح سند سے مسند احمد میں بروایت ابوہریرہ نقل کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:حضرت داؤد کے مزاج میں بے پناہ غیرت تھی.چنانچہ آپ کی عادت تھی کہ جب کبھی باہر تشریف لیجاتے تو باہر سے گھر کا دروازہ بند کرجاتے تاکہ کوئی اجنبی آدمی گھر میں نہ آسکے.ایک دن آپ کہیں باہر تشریف لے گئے اور حسب معمول گھرکادروازہ مقفل کرگئےاتفاقا آپ کی اہلیہ مردانخانے کی طرف جھانکنے لگیں تو دیکھاکہ ایک اجنبی شخص گھر میں کھڑا ہے. اسے دیکھ کر آپ بولیں یہ غیر مرد کون کھڑاہے؟اور گھر کے اندر کیسے داخل ہوا جبکہ دروازہ مقفل ہے .بخدا ہمیں ڈرہے کہ کہیں ہماری رسوائی نہ ہوجائے.اتنے میں حضرت داؤد بھی واپس تشریف لے آئے.اور اس اجنبی شخص سے پوچھنے لگے,کہ تو کون ہے اور گھر میں کیسے داخل ہوا؟حالانکہ مکان کا تالہ لگاہواتھا.اس شخص نے کہا میں وہ ہںو ں جونہ بادشاہوں سے ڈرتاہے ناہی دربان اسے روک سکتے ہیں یہ سن کر حضرت داؤد نے فرمایا پھرتوتم ملک الموت ہو.میں بخوشی اپنے رب کا حکم قبول کرتاہوں چنانچہ حضرت داؤد اپنی جگہ پر لیٹ گئےاور فرشتے نے آپ کی روح قبض کرلی.جب آپ کو غسل و تکفین کے بعد رکھاگیاتو جنازے پر دھوپ آگئی تو حضرت سلیمان علیہ السلام نے پرندوں کو حکم دیاکہ داؤد علیہ السلام پر سایہ کریں چنانچہ پرندوں نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئےسایہ کیا یہاں تک کہ زمین پر سایہ ہوگیا.
یہ حدیث سند کے اعتبار سے جید اور قابل اعتبار ہے.

No comments:

Post a Comment