https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Tuesday 19 May 2020

حادثۂ جانکاہ

؍مئی(بی این ایس) دارالعلوم دیوبندکے شیخ الحدیث اورصدرالمدرسین مفتی سعیداحمدپالنپوری کاآج ممبئی میں انتقال ہوگیا۔وہ 78 برس کے تھے۔مفتی صاحب گذشتہ کئی دنوں سے بیمارچل رہے تھے اورممبئی میں زیرعلاج تھے۔آج صبح25؍رمضان 1441ھجری بمطابق 19؍مئی 2020 بروزمنگل داعی اجل کولبیک کہا۔ 
مفتی سعیدصاحب کی ولادت 1942 میں ہوئی تھی۔انہوں نے پہلے مظاہرعلوم سہارنپورمیں تعلیم حاصل کی پھر1377 ہجری میں دارالعلوم دیوبندمیں داخلہ لیا۔دارالعلوم سے فراغت کے بعد1965 میں جامعہ اشرفیہ راندیرسورت گجرات میں بحیثیت مدرس بحال ہوئے اورتقریبا10سالوں تک وہاں تدریسی خدمات انجام دیں۔اس کے بعد1975 میں دارالعلوم دیوبندمیں استاذکی حیثیت سے تقررہوگیا۔دارالعلوم میں مفتی صاحب کی درس ترمذی بہت مقبول تھی۔2008 میں اس وقت کے شیخ الحدیث مولانانصیراحمدخان صاحب کے انتقال کے بعدآپ دارالعلوم دیوبندکے شیخ الحدیث منتخب ہوئے اوروفات تک یہ سلسلہ جاری رہا۔آپ دارالعلوم دیوبندکے صدرالمدرسین کے عہدہ پربھی فائزتھے۔آپ کاشمارملک کے عظیم محدث کے طورپرہوتاتھااوردنیاکے نامورمحدثین میں سے ایک تھے۔آپ کی حیثیت استاذالاساتذہ کی تھی۔ہندوبیرون ہندکے ہزاروں اہل علم آپ کے شاگرداوربلاواسطہ یابالواسطہ آپ کے فیض یافتگان میں تھے۔آپ نے درسیات وغیردرسیات میں مختلف موضوعات پربہت ساری کتابیں بھی تصنیف کی ۔حجۃ اللہ البالغہ کی شرح بہت مشہورہے۔ 
آپ کاانتقال نہ صرف دارالعلوم دیوبندکے لئے بلکہ علمی دنیاکے لئے خسارہ عظیم ہے بالخصوص علم حدیث کی دنیامیں بڑانقصان ہے۔اللہ آپ کی مغفرت فرمائے اوراعلیٰ علین میں جگہ عطافرمائے۔آمین 
خبروں کے مطابق آپ کی تدفین ممبئی میں ہی ہوگی,راقم الحروف نے مرحوم سے 1992میں ترمذی شریف پڑھی,

No comments:

Post a Comment