ہندوستان میں فرقہ پرست حکومت جس کی کلید آرایس ایس کے ہاتھ میں ہے مسلمانوں کی اہانت و تذلیل کاکوئی موقع نہیں چھوڑتی ہر وقت درپئے آزار رہتی ہےیہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ نہایت حساس اور خالص مذہبی معاملہ ہے کہ محسن انسانیت کی توقیر مسلمانوں کے نزدیک اپنی جان مال عزت آبرو سے عزیز تر ہے. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ایک لفظ بھی ناقابل برداشت اور ناقابل معافی جرم ہے. اس معاملہ میں کسی تیسرے فریق کودخل دینے کا کوئی حق نہیں یہ سب جانتے ہوئے بھی حکومت نے فرانس کے صدر کی حمایت کرکے اپنی پھٹیچرذہنیت کادیوالیہ نکالا ہے.یہ وہی حکومت ہے جسے یواے ای اورسعودی بادشاہت نے اپنے اعلی ترین سویلین ایوارڈز سے نوازاتھااس کے باوجود حکومت نے مائکرون کی حمایت کرکےکھلم کھلا مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے.عرب حکمران اور بعض عوام اس کے باوجود خواب خرگوش میں مبتلاہیں وہ محمدبن سلمان کی لامذہبی اصلاحات وقوانین کے نفاذ سےواقفیت کے باوجودرجب طیب اردغان کی لیڈرشپ پر امریکہ ویورپ کے ذہنی غلامان یعنی محمدبن سلمان,شاہ سلمان بن عبدالعزیز,اور یواے ای کے عیاشان اقتدارکوترجیح دیتے ہیں حالاں کہ عالم اسلام کوان ملاحدہ سے جونقصان پہنچاہے اس کاخمیازہ پوری امت صدیوں جھیلے گی.انہیں صرف اپنے اقتدار سے محبت ہے اس کے علاوہ سب کچھ ہیچ اور ثانوی ہے.یہی حیثیت ہندوستان میں موجودہ فرقہ پرست حکومت کی ہے یہ ہندتواکے بہانے اقتدار سے چمٹے رہناچاہتے ہیں حقیقتاََ انہیں نہ ہندوتواکاحقیقی علم ہے ناہی محبت .اگر محبت ہے تو اپنی انا اور اقتدار سے,کیونکہ ہندوازم میں کسی کی توہین خواہ وہ براہ راست ہو یابالواسطہ قبیح جرم ہے.ہندوازم سبھی مذاہب کا احترام سکھاتاہے.اورجوکوئی کسی کے مذہب کی توہین کرے اور اپنے آپ کو ہندومذہب کا علمبردار کہے وہ حقیقتاََ بہروپیہ اور مذہب کا دشمن ہے وہ ہندوتہذیب وثقافت سے بھی نابلد ہے.ہندوازم کا ایک عظیم نکتہ مخلوقات میں خالق کاپرتویا اس کاوجود ہے اسی لئے دریاوپہاڑحجرواشجاران کے نزدیک قابل پرستش اور عبادت کے لائق ہیں لہذاکسی مخلوق کی دل آزاری سے ہندومت کاکوئی تعلق نہیں بلکہ یہ فرقہ پرستی صرف سیاسی بازی گری اور ہندوستانی اکثریت کو بے وقوف بنانا ہے.غور کیاجائے توحقیقتاََ یہ اپنے مذہب وضمیر کی پامالی اور اپنی رعایاکی توہین ہے
Alhamdulillah
ReplyDeleteVery True
Thank you so much.
ReplyDeleteجب 1974 میں ہندوستان نے نیوکلیئر ٹیسٹ کیا تھا تو اس وقت پوری دنیا ہندوستان کے خلاف تھی صرف فرانس ایک ایسا تھا جو ہندوستان کے سپورٹ میں آیا تھا تو اسی وجہ سے ہندوستان نے بدلا پورا کرنے کے لیے یہ کیا شاید
ReplyDeleteمیراخیال ہے کہ اس کے پیچھےمسلم دشمنی کارفرما ہے ناکہ فرانس دوستی
ReplyDeleteجی یہ تو ہے
ReplyDelete