https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Thursday 14 January 2021

کرسی پر بیٹھ کر نماز اداکرنا کب جائز ہے؟

جو شخص کسی بیماری کی وجہ سے  کھڑے ہونے پر قادر نہ ہو یا کھڑے ہونے پر  تو قادر ہو، لیکن زمین پر بیٹھ کر سجدہ کرنے پر قادر نہ ہو، یا قیام و سجود کے ساتھ نماز  پڑھنے کی صورت میں بیماری میں اضافہ یا شفا ہونے میں تاخیر یا ناقابل برداشت شدید قسم کا درد ہونے کا غالب  گمان ہو، تو ان صورتوں میں کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا درست ہے۔   کسی قابلِ برداشت معمولی درد یا کسی موہوم تکلیف کی وجہ سے فرض نماز میں قیام کو ترک کردینا اور کرسی یااسٹول پر بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز  نہیں۔ زمین پر سجدہ کرنے اور قیام پر قدرت ہونے کی صورت میں اگر فرض و واجب نماز میں قیام ترک کردیاتو نماز ادا نہیں ہوگی۔

اسی طرح فرض نماز  میں مکمل قیام پر تو قادر نہ ہو، لیکن کچھ دیر کھڑا ہو سکتا ہے،تو ایسے شخص کے لیے اتنی دیر کھڑا ہونا فرض ہے، اگرچہ کسی چیز کا سہارا لینا پڑے، اس کے بعد بقیہ نماز بیٹھ کر پڑھنا درست ہے، اگرزمین پر سجدہ کرنے کی قدرت ہوتو زمین پر بیٹھ کرنماز پڑھیں، اور اگر زمین پر بیٹھنے میں  ناقابلِ برداشت تکلیف ہو تو  کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتے ہیں ۔

جو  شخص قیام پر تو قادر ہو،  لیکن کمر یا گھٹنے کی تکلیف کی وجہ سے زمین پر سجدہ کرنے پر قادر نہ ہو تو اس سے قیام بھی ساقط ہوجاتا ہے۔

جو شخص قیام پر تو قادر نہیں، لیکن زمین پر بیٹھ کر سجدہ کرنے پر قادر ہے تو اس کے لیے اشارہ سے سجدہ کرنا جائز نہیں، ایسے شخص کے لیے حکم یہ ہے کہ زمین پر بیٹھ کر باقاعدہ سجدے کے ساتھ نماز ادا کرے، صرف اشارے سے  سجدہ کرنا کافی نہیں ہوگا۔۔

"وإن تعذرا لیس تعذرہما شرطا؛ بل تعذر السجود کاف لا القیام أومأ قاعداً، وہو أفضل من الإیماء قائما لقربہ من الأرض"۔ (درمختار)

وفي الشامي: "بل کلہم متفقون علی التعلیل بأن القیام سقط؛ لأنہ وسیلۃ إلی السجود؛ بل صرح في الحلیۃ: بأن ہذہ المسألۃ من المسائل التي سقط فیہا وجوب القیام مع انتفاء العجز الحقیقي والحکمي"۔ (درمختار مع الشامي ۲؍۵۶۷) فقط واللہ اعلم


2 comments: