https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Wednesday 19 May 2021

طلاق اور خلع کی عدت

خلع یاطلاق کے بعد عورت کے ذمہ تین ماہواری کی عدت گزارنا ضروری ہے، بشرطیکہ حاملہ نہ ہو، حمل سے ہونے کی صورت میں بچہ جننے تک عدت شمار ہوگی، اور اگر کسی کو ماہواری آتی ہی نہ ہو تو اس صورت میں اس کی عدت تین ماہ ہوگی، ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"إذَا طَلَّقَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ طَلَاقًا بَائِنًا أَوْ رَجْعِيًّا أَوْ ثَلَاثًا أَوْ وَقَعَتْ الْفُرْقَةُ بَيْنَهُمَا بِغَيْرِ طَلَاقٍ وَهِيَ حُرَّةٌ مِمَّنْ تَحِيضُ فَعِدَّتُهَا ثَلَاثَةُ أَقْرَاءٍ سَوَاءٌ كَانَتْ الْحُرَّةُ مُسْلِمَةً أَوْ كِتَابِيَّةً، كَذَا فِي السِّرَاجِ الْوَهَّاجِ.وَالْعِدَّةُ لِمَنْ لَمْ تَحِضْ لِصِغَرٍ أَوْ كِبَر أَوْ بَلَغَتْ بِالسِّنِّ وَلَمْ تَحِضْ ثَلَاثَةَ أَشْهُرٍ، كَذَا فِي النُّقَايَةِ."

( كتاب الطلاق، الْبَابُ الثَّالِثَ عَشَرَ فِي الْعِدَّةِ، ١ / ٥٢٦، ط: دار الفكر)

No comments:

Post a Comment