https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 13 June 2021

آسام کے وزیراعلیٰ کا بیان شرمناک

 مسلمانوں کی آبادی کے تعلق سے آسام کے وزیر اعلی ہیمنتا بسوا کے بیان پر آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شرمناک بتایااور کہاکہ ایک وزیر اعلی کی زبان سے اس طرح کا فرقہ وارانہ اور ایک خاص کمیونٹی کے خلاف بیان یہ واضح کرتاہے کہ بی جے پی کے رہنماؤں میں اب ذرہ برابر بھی ذمہ داری اور آئین کا پاس ولحاظ نہیں رہ گیا ہے۔ مسلمانوں کی آباد ی کو جس طرح نشانہ بناتے ہوئے ہیمنتا بسوا شرمانے اپنا بیان دیاہے وہ یقینی طور پر ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور آئین کے نہ صرف خلا ف ہے بلکہ مسلمانوں کو ایک طرح سے دھمکی دی گئی ہے۔ڈاکٹر منظور عالم نے کہاکہ مسلمانوں کی آبادی بڑھنے کی شرح گذشتہ سالوں کے مقابلے میں کم ہورہی ہے۔ دوسری طرف خود ہیمنتابسوا چھ بھائی سے زیادہ ہیں۔ سابق وزیر اعلی سونوال آٹھ بھائی تھے۔ یہ اپنے گھر میں نہیں دیکھتے ہیں اور صرف مسلمانوں کو تنبہیہ کرتے ہیں۔در اصل بی جے پی آسام میں جب این آرسی کے نام پرمسلمانوں کو پریشان کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے اور مسلمانوں سے زیادہ جب اکثریتی طبقہ کا نام آگیاہے تو اب انہیں آبادی کو بنیاد بناکر پریشان کرنے اور نشانہ بنانے کی یہ مہم شروع ہوئی ہے۔ آسام میں مسلمانوں کی آبادی بہت پرانی ہے ، ان پر کسی طرح کا سوال اٹھانے کا کسی کو کوئی حق نہیں ہے۔2011 کی مردم شماری کے مطابق آسام سے زیادہ دوسرے صوبوں میں آبادی کی شرح زیادہ ہے۔ آسام میں آبادی میں اضافہ کی شرح سترہویں نمبر پرہے۔ یہ در اصل ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی سازش ہے اور وزیر اعلی اپنی کرسی کا خیال رکھنے کے بجائے گھٹیاترین حرکت کررہے ہیں۔ ایسے بیان سے گریز کرنا چاہیے اور تمام مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہیے۔

1 comment:

  1. ایک سے زیادہ شادیوں میں یقین رکھنے والے مذہبی فرقے کے سربراہ زیونا چانا کی وفات اتوار کو ہوئی۔ انھوں نے پسماندگان میں 38 بیویاں، 89 بچے اور 36 پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں چھوڑے ہیں۔

    ان کی موت کی تصدیق میزورام کے وزیر اعلی زورامتھنگا نے کی اور انھوں نے ٹوئٹر پر 'دکھی دل' کے ساتھ ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔

    چانا مبینہ طور پر ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے عارضے میں مبتلا تھے۔

    ڈاکٹروں نے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا کہ چانا کی حالت ان کے گاؤں بکتاونگ تلانگنوام میں ان کے گھر میں ابتر ہونے لگی تھی۔ انھیں اتوار کی شام ہسپتال لایا گیا جہاں پہنچتے ہی انھیں مردہ قرار دیا گیا۔

    یہ کہنا مشکل ہے کہ کیا واقعی چانا دنیا کے سب سے بڑے کنبہ کے سربراہ ہیں کیوں کہ دوسرے بھی ایسے لوگ ہیں جو اس اعزاز کا دعویٰ کرتے ہیں۔

    چانا کے کنبے کے صحیح سائز کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔ ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ان کی کم از کم 39 بیویاں، 94 بچے، 33 پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں اور ایک پڑپوتا بھی ہے اور اس طرح ان کے خاندان میں کل 181 افراد شامل ہیں۔

    ReplyDelete