https://follow.it/amir-samdani?action=followPub

Sunday 22 August 2021

سرکار کشمیر کے لوگوں سے مذاکرات کرے:محبوبہ مفتی

 جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتہ کوطالبان کے بہانے مرکز کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے بات چیت شروع کرے۔ انہوں نے کہاہے کہ جموں و کشمیر کو دوبارہ خصوصی حیثیت دی جائے۔ مفتی نے کہا ہے کہ طالبان نے امریکہ کو بھاگنے پر مجبور کیا۔ ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں۔ جس دن صبر کا امتحان ٹوٹ جائے گا ، آپ بھی وہاں نہیں ہوں گے۔ آپ غائب ہو جائیں گے۔محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ اگرمرکزی حکومت جموں و کشمیر میں امن کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ اس لیے اسے آرٹیکل 370 کو بحال کرنا ہوگا اور کشمیر کے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہوگا۔کولگام میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ طالبان نے امریکہ کو افغانستان میں بھاگنے پر مجبور کیا۔ لیکن پوری دنیا طالبان کے رویے کو دیکھ رہی ہے۔ میں طالبان سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے دنیا ان کے خلاف ہو۔ طالبان میں بندوقوں کا کردار ختم ہو چکا ہے اور عالمی برادری دیکھ رہی ہے کہ وہ لوگوں کے ساتھ کیسا سلوک کریں گے۔پی ڈی پی کی سربراہ نے کہاہے کہ1947 میں اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے جموں و کشمیر کی قیادت سے وعدہ کیا تھا کہ عوام کی شناخت کو ہر طرح سے محفوظ رکھا جائے گا اور خصوصی حیثیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہاہے کہ اگر آزادی کے وقت بی جے پی حکومت میں ہوتی تو جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہ ہوتا۔

No comments:

Post a Comment